ETV Bharat / city

Kashmiri Industries Suffering:' کشمیرمیں وسائل کی بنیاد پر صنعت کھول جائیں نہ کہ سیاست کے بل پر'

دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد جموں و کشمیر انتطامیہ نے جموں و کشمیر میں شعبہ صنعت کو فروغ دینے کا دعویٰ کیا تو ہے لیکن مرکزی حکومت کے اعداد شمار کے مطابق یہ دعوی اس کے برعکسKashmiri Industries Suffering ہیں۔ کشمیر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریزKashmir Chamber of Commerce and Industries  کے مطابق گزشتہ دو برسوں کے دوران جموں و کشمیر میں تجارت کو 20 ہزار کروڑ سے زائد خسارہ ہوا ہے اور نجی سیکٹر میں کام کر رہے چار لاکھ ملازمین بے روزگار ہوئے ہیں۔

kashmir-industry-suffering-needs-govts-intervention
کشمیرمیں وسائل کی بنیاد پر صنعت کھول جائیں نہ کہ سیاست کے بل پر
author img

By

Published : Dec 24, 2021, 9:55 PM IST

مرکزی حکومت کی کارپوریٹ امور کی وزارت Ministry of Corporate Affairs کے مطابق گزشتہ پانچ برسوں کے دوران جموں و کشمیر میں 27 سو سے زائد صنعتی یونٹ یا تو بند ہوگئے ہیں یا رجسٹریشن کے بعد کام و کاج کا آغاز نہیں کیا گیا۔

سنہ 2016 سے وادی میں بیشتر اوقات نامساعد حالت کی وجہ سے یہاں کی معشیت اور صنعت کاری کو شدید نقصان ہوا Kashmiri Industries Suffering ہے۔

جموں و کشمیر حکومت نے متعدد بار کہا ہے کہ نوجوانوں میں بڑھتی بے روزگاری Unemployment in J&K کو دور کرنے کے لیے صنعت کاری کو فروغ دینے وقت کی اہم ضرورت ہے،لیکن دفعہ 370 کی منسوخی اور کورونا وائرس لاک ڈاون کے بعد شعبہ صنعت شدید خسارے میں ہے جس سے اس شعبہ کے ملازمین بھی اپنے روزگار سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔

کشمیرمیں وسائل کی بنیاد پر صنعت کھول جائیں نہ کہ سیاست کے بل پر

کشمیر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز Kashmir Chamber of Commerce and Industries کے مطابق گزشتہ دو برسوں کے دوران کشمیر میں تجارت کو 20 ہزار کروڑ سے زائد خسارہ ہوا ہے اور نجی سیکٹر میں کام کر رہے چار لاکھ ملازمین بھی بے روزگار ہوئے ہیں۔

چیمبر کے صدر شیخ عاشق Sheikh Aashiq نے ای ٹی وی بھارت سے کو بتایا کہ صنعت کاری کی بحالی کے لیے سرکار کو تجارت کے موافق پالیسیوں کو عملانا ہوگا تاکہ معشیت کو فروغ ہو اور بے روزگاری کا بھی حل ہو۔


یہ بھی پڑھیں:بین الاقوامی بازار میں کشمیری دستکاروں کی مانگ نہ کے برابر

کشمیر کے دیگر تجارت پیشہ افراد کا کہنا ہے کہ صنعتی اداروں کو ناسازگار حالات کی وجہ سے بند ہونا تشویش ناک صورتحال ہے جس سے نوجوانوں صنعت شعبہ سے اعتماد کھو بیٹھے ہیں۔

جموں و کشمیر انتظامیہ کی جانب سے صنعت کاری کو فروغ دینے کے دعووں کی تنقید کرتے ہوئے سیاسی جماعتوں کا کہنا ہے کہ جموں و کشمیر انتظامیہ کی جانب سے صنعت کاری کو فروغ دینے کی ترجیح صحیح سمت پر نہیں ہے۔

مزید پڑھیں:کشمیر: دستکاروں کا یہ استحصال کیوں؟

اپنی پارٹی کے رہنما اور تاجر جگموہن سنگھ رانا نے ای ٹی وی کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر میں وہی کارخانے کام کرسکتے ہیں جو یہاں کے موسم اور وسائل کو مد نظر رکھتے ہوئے کھولے جائیں نہ کہ سیاسی ترجیحات کو زیر نظر رکھ کر کشمیر میں کاربار کرے۔

اب آنے والے وقت میں یہ دیکھنے والی بات ہوگی کہ جموں و کشمیر انتظامیہ کشمیر میں صنعت کاری کو فروخ دینے کے لیے کون کون سے اقدامات کرتی ہے اور زمینی سطح پر اس کا اثر کتنا ہوگا۔

مرکزی حکومت کی کارپوریٹ امور کی وزارت Ministry of Corporate Affairs کے مطابق گزشتہ پانچ برسوں کے دوران جموں و کشمیر میں 27 سو سے زائد صنعتی یونٹ یا تو بند ہوگئے ہیں یا رجسٹریشن کے بعد کام و کاج کا آغاز نہیں کیا گیا۔

سنہ 2016 سے وادی میں بیشتر اوقات نامساعد حالت کی وجہ سے یہاں کی معشیت اور صنعت کاری کو شدید نقصان ہوا Kashmiri Industries Suffering ہے۔

جموں و کشمیر حکومت نے متعدد بار کہا ہے کہ نوجوانوں میں بڑھتی بے روزگاری Unemployment in J&K کو دور کرنے کے لیے صنعت کاری کو فروغ دینے وقت کی اہم ضرورت ہے،لیکن دفعہ 370 کی منسوخی اور کورونا وائرس لاک ڈاون کے بعد شعبہ صنعت شدید خسارے میں ہے جس سے اس شعبہ کے ملازمین بھی اپنے روزگار سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔

کشمیرمیں وسائل کی بنیاد پر صنعت کھول جائیں نہ کہ سیاست کے بل پر

کشمیر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز Kashmir Chamber of Commerce and Industries کے مطابق گزشتہ دو برسوں کے دوران کشمیر میں تجارت کو 20 ہزار کروڑ سے زائد خسارہ ہوا ہے اور نجی سیکٹر میں کام کر رہے چار لاکھ ملازمین بھی بے روزگار ہوئے ہیں۔

چیمبر کے صدر شیخ عاشق Sheikh Aashiq نے ای ٹی وی بھارت سے کو بتایا کہ صنعت کاری کی بحالی کے لیے سرکار کو تجارت کے موافق پالیسیوں کو عملانا ہوگا تاکہ معشیت کو فروغ ہو اور بے روزگاری کا بھی حل ہو۔


یہ بھی پڑھیں:بین الاقوامی بازار میں کشمیری دستکاروں کی مانگ نہ کے برابر

کشمیر کے دیگر تجارت پیشہ افراد کا کہنا ہے کہ صنعتی اداروں کو ناسازگار حالات کی وجہ سے بند ہونا تشویش ناک صورتحال ہے جس سے نوجوانوں صنعت شعبہ سے اعتماد کھو بیٹھے ہیں۔

جموں و کشمیر انتظامیہ کی جانب سے صنعت کاری کو فروغ دینے کے دعووں کی تنقید کرتے ہوئے سیاسی جماعتوں کا کہنا ہے کہ جموں و کشمیر انتظامیہ کی جانب سے صنعت کاری کو فروغ دینے کی ترجیح صحیح سمت پر نہیں ہے۔

مزید پڑھیں:کشمیر: دستکاروں کا یہ استحصال کیوں؟

اپنی پارٹی کے رہنما اور تاجر جگموہن سنگھ رانا نے ای ٹی وی کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر میں وہی کارخانے کام کرسکتے ہیں جو یہاں کے موسم اور وسائل کو مد نظر رکھتے ہوئے کھولے جائیں نہ کہ سیاسی ترجیحات کو زیر نظر رکھ کر کشمیر میں کاربار کرے۔

اب آنے والے وقت میں یہ دیکھنے والی بات ہوگی کہ جموں و کشمیر انتظامیہ کشمیر میں صنعت کاری کو فروخ دینے کے لیے کون کون سے اقدامات کرتی ہے اور زمینی سطح پر اس کا اثر کتنا ہوگا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.