ETV Bharat / city

'مسئلہ کشمیرپرثالثی کی پیشکش مسترد'

author img

By

Published : Jan 23, 2020, 9:52 AM IST

Updated : Feb 18, 2020, 2:12 AM IST

بھارت نے امریکی صدر ٹرمپ کی کشمیر پر ثالثی کی پیشکش کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ مسئلہ کشمیر پاکستان اور بھارت کا دوطرفہ معاملہ ہے۔

مسئلہ کشمیر دوطرفہ معاملہ
مسئلہ کشمیر دوطرفہ معاملہ

گزشتہ روز سوئٹزرلینڈ کے شہر ڈیووس میں عالمی اقتصادی فورم کے موقع پر پاکستانی وزیر اعظم عمران خان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران صدر ٹرمپ نے مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کی پیشکش کی تھی۔

ذرائع سے ملی جانکاری کے مطابق مرکزی وزارت داخلہ نے ٹرمپ کی مسئلہ کشمیر کو حل کرنے میں کردار ادا کرنے کی پیشکش پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مسئلہ دو طرفہ معاملہ ہے اور اس کو دوطرفہ طور پر حل کرنے کی ضرورت ہے۔
وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ حکومت اپنے موقف پر قائم کہ بات چیت اور 'دہشتگردی' ایک ساتھ چل نہیں سکتے ہیں۔ بات چیت کا سلسلہ تب ممکن ہے جب پاکستان 'دہشت گردی' پر روک لگا دے'۔
اس سے قبل ڈونلڈ ٹرمپ دونوں ممالک (بھارت اور پاکستان) کے مابین مسئلہ کشمیر کو حل کرنے کے لیے کئی بار بطور ثالث کردار ادا کرنے کی پیشکش کر چُکے ہیں۔

گزشتہ روز عمران خان کے ساتھ میٹنگ سے قبل پریس کے گفتگو کرتے ہوئے ٹرمپ نے ایک بار پھر ثالثی کی پیشکش کی تھی۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ وہ عمران خان سے ملاقات کے دوران کشمیر کی صورتحال پر بات کریں گے اور پاکستان اور بھارت کے درمیان اس معاملے پر جو مدد کر سکیں گے، وہ کریں گے۔

ٹرمپ نے کہا کہ پاکستان اور امریکہ کے درمیان اچھے تعلقات ہیں جبکہ دونوں ممالک آج سے پہلے اتنے قریب کبھی نہ تھے۔ عمران خان میرے دوست ہیں، ان سے دوبارہ ملاقات پر خوشی ہوئی۔

وہیں عمران خان نے پریس سے بات کرتے ہوئے مسئلہ کشمیر کا ذکر کیا اور ٹرمپ سے مداخلت کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ' یہ ہمارے لیے ایک بہت بڑا مسئلہ ہے اور ہم ہمیشہ امید کرتے ہیں کہ امریکہ اس کے حل میں اپنا کردار ادا کرے گا کیونکہ کوئی دوسرا ملک نہیں کر سکتا ہے'۔

گزشتہ روز سوئٹزرلینڈ کے شہر ڈیووس میں عالمی اقتصادی فورم کے موقع پر پاکستانی وزیر اعظم عمران خان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران صدر ٹرمپ نے مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کی پیشکش کی تھی۔

ذرائع سے ملی جانکاری کے مطابق مرکزی وزارت داخلہ نے ٹرمپ کی مسئلہ کشمیر کو حل کرنے میں کردار ادا کرنے کی پیشکش پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مسئلہ دو طرفہ معاملہ ہے اور اس کو دوطرفہ طور پر حل کرنے کی ضرورت ہے۔
وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ حکومت اپنے موقف پر قائم کہ بات چیت اور 'دہشتگردی' ایک ساتھ چل نہیں سکتے ہیں۔ بات چیت کا سلسلہ تب ممکن ہے جب پاکستان 'دہشت گردی' پر روک لگا دے'۔
اس سے قبل ڈونلڈ ٹرمپ دونوں ممالک (بھارت اور پاکستان) کے مابین مسئلہ کشمیر کو حل کرنے کے لیے کئی بار بطور ثالث کردار ادا کرنے کی پیشکش کر چُکے ہیں۔

گزشتہ روز عمران خان کے ساتھ میٹنگ سے قبل پریس کے گفتگو کرتے ہوئے ٹرمپ نے ایک بار پھر ثالثی کی پیشکش کی تھی۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ وہ عمران خان سے ملاقات کے دوران کشمیر کی صورتحال پر بات کریں گے اور پاکستان اور بھارت کے درمیان اس معاملے پر جو مدد کر سکیں گے، وہ کریں گے۔

ٹرمپ نے کہا کہ پاکستان اور امریکہ کے درمیان اچھے تعلقات ہیں جبکہ دونوں ممالک آج سے پہلے اتنے قریب کبھی نہ تھے۔ عمران خان میرے دوست ہیں، ان سے دوبارہ ملاقات پر خوشی ہوئی۔

وہیں عمران خان نے پریس سے بات کرتے ہوئے مسئلہ کشمیر کا ذکر کیا اور ٹرمپ سے مداخلت کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ' یہ ہمارے لیے ایک بہت بڑا مسئلہ ہے اور ہم ہمیشہ امید کرتے ہیں کہ امریکہ اس کے حل میں اپنا کردار ادا کرے گا کیونکہ کوئی دوسرا ملک نہیں کر سکتا ہے'۔

Intro:Body:Conclusion:
Last Updated : Feb 18, 2020, 2:12 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.