ETV Bharat / city

ٹویٹر کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی اپیل

author img

By

Published : Jul 7, 2021, 7:33 AM IST

این سی پی سی آر نے ٹویٹر انڈیا کے مینیجنگ ڈائریکٹر اور پالیسی مینیجر کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے لئے جموں و کشمیر کے ڈی جی پی دلباغ سنگھ کو ایک خط لکھا ہے۔

ٹوئٹر کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی اپیل
ٹوئٹر کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی اپیل

بچوں کے حقوق کے تحفظ کے قومی کمیشن (NCPCR) نے ٹویٹر انڈیا کے مینیجنگ ڈائریکٹر منیش مہیشوری اور پالیسی مینیجر شگفتہ کامران کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے لئے جموں و کشمیر پولیس کو خط لکھا ہے۔

یہ شکایت ایک ٹویٹ کے حوالے سے کی گئی ہے جس میں ایک بچہ فائرنگ کرتے ہوئے دیکھا گیا ہے اور 4 سے 5 افراد اسے بندوق استعمال کرنے کی ترغیب دے رہے ہیں۔

این سی پی سی آر (National Commission for Protection of Child Rights) نے جموں و کشمیر کے ڈی جی پی دلباغ سنگھ کو ایک خط میں لکھا ہے کہ 'کمیشن کو ایک شکایت موصول ہوئی ہے جس میں یہ الزام لگایا گیا ہے کہ ایک ویڈیو میں غیر قانونی عسکریت پسندوں کی سرگرمیوں کی حمایت اور اس کے فروغ کے لئے ایک بچے کا استعمال کرتے دیکھا گیا ہے۔'

یہ بھی پڑھیں: 'دینی تعلیم کے ساتھ ساتھ عصری تعلیم بھی ضروری ہے'

اتنا ہی نہیں اس ویڈیو میں جموں و کشمیر اور لداخ کے وسطی علاقوں میں ٹویٹر کا استعمال کرتے ہوئے بھرتی کے کاموں میں عسکریت پسند تنظیموں کی مدد کا اشارہ دیا گیا ہے۔ ویڈیو دیکھنے کے بعد معلوم ہوا کہ اس میں موجود دیگر افراد بھی عسکری تنظیم سے وابستہ ہیں اور وہ بچے کو عسکریت پسندانہ سرگرمیوں کی تربیت دے رہے ہیں۔

این سی پی سی آر نے اپنے خط میں لکھا 'ویڈیو میں بچوں کے حقوق کی بنیادی خلاف ورزی کے پیش نظر کمیشن نے بچوں کے حقوق کے قومی تحفظ قانون 2005 کی دفعہ 13 (1) (جے) کے تحت سنجیدگی اختیار کی ہے۔

بچوں کے حقوق کے تحفظ کے قومی کمیشن (NCPCR) نے ٹویٹر انڈیا کے مینیجنگ ڈائریکٹر منیش مہیشوری اور پالیسی مینیجر شگفتہ کامران کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے لئے جموں و کشمیر پولیس کو خط لکھا ہے۔

یہ شکایت ایک ٹویٹ کے حوالے سے کی گئی ہے جس میں ایک بچہ فائرنگ کرتے ہوئے دیکھا گیا ہے اور 4 سے 5 افراد اسے بندوق استعمال کرنے کی ترغیب دے رہے ہیں۔

این سی پی سی آر (National Commission for Protection of Child Rights) نے جموں و کشمیر کے ڈی جی پی دلباغ سنگھ کو ایک خط میں لکھا ہے کہ 'کمیشن کو ایک شکایت موصول ہوئی ہے جس میں یہ الزام لگایا گیا ہے کہ ایک ویڈیو میں غیر قانونی عسکریت پسندوں کی سرگرمیوں کی حمایت اور اس کے فروغ کے لئے ایک بچے کا استعمال کرتے دیکھا گیا ہے۔'

یہ بھی پڑھیں: 'دینی تعلیم کے ساتھ ساتھ عصری تعلیم بھی ضروری ہے'

اتنا ہی نہیں اس ویڈیو میں جموں و کشمیر اور لداخ کے وسطی علاقوں میں ٹویٹر کا استعمال کرتے ہوئے بھرتی کے کاموں میں عسکریت پسند تنظیموں کی مدد کا اشارہ دیا گیا ہے۔ ویڈیو دیکھنے کے بعد معلوم ہوا کہ اس میں موجود دیگر افراد بھی عسکری تنظیم سے وابستہ ہیں اور وہ بچے کو عسکریت پسندانہ سرگرمیوں کی تربیت دے رہے ہیں۔

این سی پی سی آر نے اپنے خط میں لکھا 'ویڈیو میں بچوں کے حقوق کی بنیادی خلاف ورزی کے پیش نظر کمیشن نے بچوں کے حقوق کے قومی تحفظ قانون 2005 کی دفعہ 13 (1) (جے) کے تحت سنجیدگی اختیار کی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.