چیف سیکرٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا نے جموں وکشمیر میں زرعی اور غیر زرعی سرگرمیوں میں زمین کے اِستعمال کی تبدیلی کے عمل کا جائزہ لینے کے لئے ایک میٹنگ کی صدارت کی۔ میٹنگ میں فائنانشل کمشنر (ریونیو)، مکانات و شہری ترقی، ریونیو اور قانون، اِنصاف و پارلیمانی امور محکموں کے اِنتظامی سیکرٹریوں نے شرکت کی۔
چیف سیکرٹری نے محکمہ ریونیو اور بورڈ آف ریونیو سے کہا کہ وہ زمین کے اِستعمال میں تبدیلی کے موجودہ عمل کا تفصیلی جائزہ لیں۔ اُنہوں نے کہا کہ ملک میں سب سے زیادہ ترقی پسند ریاستوں کی جانب سے اپنائے جارہے مختلف ماڈلوں کا مطالعہ کرنے کے بعد یونین ٹیریٹری میں تبدیل شدہ قانون سازی کے فریم ورک کے پیش نظر زمین کے استعمال کی تبدیلی کے موجودہ عمل کا جائزہ لیں۔
انہیں ہدایت دی گئی کہ اِنفرادی صورتوں میں غیر زرعی سرگرمیوں کی طرف موڑنے والی زرعی اراضی کی ایک بالائی حد کا صحیح اندازہ لگایا جائے اور اسے رہنما خطوط میں بیان کیا جائے تاکہ ماحولیاتی استحکام اور غذائی تحفظ کے مسائل پر سمجھوتہ کیے بغیر ہمہ گیر ترقی کو یقینی بنایا جاسکے۔
مزید پڑھیں: راجوری: محکمۂ ریونیو کی 6 ای سروس کا آغاز
محکمہ ریونیو بورڈ آف ریونیو سے کہا گیا کہ وہ 25 دسمبر 2021ء تک کسی ابہام اور صوابدید کے بغیر جموں وکشمیر لینڈ ریونیو ایکٹ کی تازہ ترین دفعات کے مطابق ضلع ترقیاتی کمشنروں کے لیے تفصیلی رہنما خطوط تیار کریں۔محکمہ سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ وہ تمام شراکت داروں کے ساتھ تفصیلی تبادلہ خیال اور مشاورت کریں، تاکہ زمین کے اِستعمال کی تبدیلی کا ایک پائیدار اور عوام دوست ماڈل تیار کیا جائے، جس کو یوٹی میں اپنایا جائے اور اِس مشق کو ایک ماہ کے اَندر مکمل کیا جائے۔