انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت نے ویکسینیشن کی 6.5 لاکھ خوراک کے بجائے جموں و کشمیر کو 16 لاکھ سے زیادہ خوارکیں فراہم کی ہیں۔
ایک سرکاری ترجمان نے تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے جموں و کشمیر کے کووڈ ٹاسک فورس، ڈپٹی کمشنرز اور ڈسٹرکٹ ایس ایس پی کے ساتھ منعقدہ ایک میٹنگ کی صدارت کی۔
لیفٹیننٹ گورنر نے یونین ٹیریٹری میں ضلع وار کووڈ منظر نامے کا جائزہ لیا اور ضلعی انتظامیہ سے کاروائی کی رپورٹ طلب کی۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس سے جموں و کشمیر انتظامیہ کو اگست تک پہلی خوراک کے ساتھ 60 فیصد آبادی کا احاطہ کرنے کا ہدف حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ 45 سال اور اس سے زیادہ عمر کے گروپ میں پہلی خوراک کی جموں و کشمیر کی اوسط ویکسینیشن کوریج 99.9 فیصد ہے اور مثبت شرح 0.2 فیصد رہ گئی ہے۔
انہوں نے ڈی سیز اور ایس ایس پیز کو ہدایت دی کہ وہ کووڈ مناسب رویے پر عمل نہ کرنے کے خلاف زیرو ٹالرنس اپنائیں تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ کووڈ کی صورتحال کنٹرول میں رہے۔
منوج سنہا نے ڈویژنل کمشنرز اور ڈی سیز کو ہدایت دی کہ کنٹینمنٹ اقدامات کے موثر نفاذ کے لئے مشترکہ ٹیموں کے کام کی نگرانی کریں۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ کووڈ مناسب رویے پر عمل پیرا ہونا، ہدف شدہ آبادی کی 100 فیصد ویکسینیشن کووریج، زیادہ سے زیادہ ٹیسٹنگ، ماسک پہننا، مائیکرو کنٹینمنٹ زون پر سختی سے عملدرآمد، موثر طبی انتظام کو تیسری لہر کے خطرے کو ختم کرنے کے لئے مشن موڈ میں یقینی بنانے کی ضرورت ہے۔
لیفٹیننٹ گورنر نے محکمہ صحت کو ہدایت دی کہ وہ کالج اور یونیورسٹی کے طلبا کی ویکسینیشن کو ترجیح دیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ چونکہ جموں و کشمیر میں کووڈ کی صورتحال میں نمایاں بہتری آئی ہے، اب ہم تعلیمی ادارے کھولنے کے منصوبے پر کام کر سکتے ہیں۔
ایڈیشنل چیف سکریٹری محکمہ صحت اور طبی تعلیم اتل ڈولو نے کووڈ 19 وبائی امراض کا تفصیلی ضلع وار تجزیہ دیا جس میں ویکسین کی دستیابی، کووڈ 19 معاملات کا روزانہ کا رحجان، روزانہ کی جانچ کا رحجان وغیرہ شامل ہیں۔