لوک سبھا نے پیر کے روز مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر کے مالی برس 2022-23 کے بجٹ اور مالی برس 2021-22 کے لیے گرانٹس کے ضمنی مطالبات کو منظوری دے دی۔
لوک سھبا میں وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے کہا کہ جموں و کشمیر کے بجٹ پر بحث کے دوران سب سے زیادہ ذکر دفعہ 370 کی منسوخی کا آیا اور پوچھا کہ ایسا کیوں ہوا، اس سے کیا ملا۔؟
انہوں نے کہا کہ' جموں و کشمیر کے لوگ سات دہائیوں سے جن حقوق محروم تھے، وہ آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد لوگوں کو فراہم کر دیے گئے ہیں۔'
سیتا رمن نے کہا کہ جموں و کشمیر میں اب 890 مرکزی قوانین نافذ ہو چکے ہیں اور لوگوں کو ان کے حقوق مل گئے ہیں۔'
وزیر خزانہ نے کہا کہ اس ملک میں دو جھنڈے، دو آئین اور دو وزیر اعظم نہیں ہو سکتے۔ انہوں نے کہا کہ بابا صاحب امبیڈکر نے اس ملک کو آئین دیا اور پورے ملک میں اس کا احترام کیا جاتا ہے تو جموں و کشمیر میں کیوں نہیں؟
آرٹیکل 370 کی دفعات کو منسوخ کرنے کا جواز پیش کرتے ہوئے، انہوں نے کہاکہ "اسے بالکل ہٹانا تھا۔ یہ ضروری تھا، بی جے پی کے منشور میں بار بار اس کا ذکر کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ' ایسا کرکے ہم نے ایک طرح سے امبیڈکر کے خواب کو پورا کیا ہے۔'
وزیر کے جواب کے بعد، ایوان نے جموں و کشمیر کے لیے مالی برس 2022-23 کے بجٹ اور مالی برس 2021-22 کے لیے گرانٹس کے ضمنی مطالبات اور اس سے متعلق خصوصی بل کو صوتی ووٹ کے ذریعے منظوری دے دی۔
سیتا رمن نے کہا کہ جموں و کشمیر میں کئی مالیاتی اصلاحات کے اقدامات کیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ CEIE کے مطابق، جو معیشت پر نظر رکھتا ہے، بے روزگاری کی شرح میں نمایاں کمی آئی ہے۔'
انہوں نے کہا کہ گزشتہ ڈیڑھ برس میں مختلف سرکاری محکموں میں منصفانہ اور شفاف طریقے سے 11 ہزار تقرریاں کی گئی ہیں۔'
انہوں نے کہا کہ خاص طور پر معاشرے کے غریب اور محروم طبقوں کو روزگار اور ملازمتیں فراہم کرنے کے انتظامات کیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ نوجوانوں کے خود روزگار کے لیے انٹرپرینیورشپ میں مدد بھی دی گئی۔'
سیتا رمن نے کہا کہ' خوشگوار سرمایہ کاری ماحول سے جموں و کشمیر کو کافی فائدہ ہوا ہے اور 44,177 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی تجاویز موصول ہوئی ہیں۔ اس سے بڑی تعداد میں لوگوں کو روزگار ملے گا۔ اس کے لیے زمین کے حصول کا کام بھی جاری ہے۔'
جموں و کشمیر میں پروجیکٹوں کی عمل آوری کی رفتار کا ذکر کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ مالی برس 2018-19 میں 9200 سے زیادہ پروجیکٹ مکمل ہوئے۔ مالی برس 2019-20 میں 12,637 منصوبے، سال 2020-21 میں 21,900 منصوبے اور 2021-22 میں اب تک 40 ہزار منصوبے مکمل کیے جا چکے ہیں۔'
انہوں نے جموں و کشمیر میں صحت کے بنیادی ڈھانچے، سڑکوں کی تعمیر کے منصوبوں، سیاحت کی ترقی پر بھی زور دیا۔
انفراسٹرکچر کی ترقی کی سمت میں کیے گئے کاموں کا بھی ذکر کیا گیا۔
امن و امان کی صورتحال میں بہتری کا ذکر کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ' جموں و کشمیر میں پتھراؤ کے واقعات میں نمایاں کمی آئی ہے اور 2021 میں ایسے 173 واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔'
انہوں نے کہا کہ' جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کے معاملات میں 90 فیصد کمی آئی ہے، دراندازی کے واقعات میں کمی آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عسکریت پسندی میں کمی آئی ہے'۔
اس سے پہلے نرملا سیتا رمن نے مرکزکے زیر انتظام جموں و کشمیر کے لیے مالی برس 2022-23 کے لیے 1.42 لاکھ کروڑ روپے کا بجٹ پیش کیا۔ سیتا رمن نے جموں و کشمیر کے لیے مالی برس 2021-22 کے لیے گرانٹس کی ضمنی مانگ بھی پیش کی، جس کی رقم 18,860.32 کروڑ روپے ہے۔'
مزید پڑھیں: