احتجاجی افراد نے ہاتھوں میں پلے کارڈس بھی اٹھا رکھے تھے جن پر عارضی ملازموں کی مستقلی کے حق میں نعرے درج تھے۔
اس موقع پر کمیٹی کے ایک عہدیدار نے میڈیا کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ مختلف سرکاری محکموں میں تعینات تقریباً 67 ہزار عارضی ملازموں کا مسئلہ اب ایک انسانی مسئلہ بن گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ ملازمین گذشتہ بیس برسوں سے مختلف محکموں میں کام کر رہے ہیں لیکن آج تک ان کی نوکریوں کو مستقل کرنے کے لئے کوئی پالیسی نہیں بنائی گئی ہے۔
موصوف عہدیدار نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ سیاسی رہنما دارالحکومت دہلی میں ہونے والی میٹنگ میں یہ مسئلہ اٹھائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ اگرچہ کل جماعتی میٹنگ میں اہم معاملات پر گفتگو ہوگی تاہم ہماری اپیل ہے جموں و کشمیر کے سیاسی رہنماؤں سے کہ وہ عارضی ملازمین کا مسئلہ بھی وہاں آٹھائے۔
یہ بھی پڑھیں:
'عارضی ملازمین کے مطالبات کو سرکار نے ہنوز حل نہیں کیے'
انہوں نے مزید کہا کہ یہ مسئلہ مرکزی حکومت سے اٹھایا جائے اور انہیں مستقل ہونے تک منیمم ویجز ایکٹ(minimum wages act) کے دارے میں لایا جائے، ساتھ ہی انہوں نے خصوصی پیکیج کا مطالبہ کیا جائے تاکہ وہ اپنے اہل خانہ کو آسانی سے پال سکے۔