ETV Bharat / city

گھر کے باہر پولیس کی گاڑی کھڑی کرنا انتظامیہ کا معمول بن گیا: عمر عبداللہ - جموں و کشمیر انتظامیہ

نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے کہا ہے کہ ہمارے دروازوں کے سامنے پولیس کی گاڑی کھڑا کرنا موجودہ انتظامیہ کا اب معیاری آپریٹنگ طریقہ کار بن گیا ہے۔

Omar Abdullah
عمر عبداللہ
author img

By

Published : Nov 27, 2020, 3:49 PM IST

نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے کہا کہ ہمارے دروازوں کے سامنے پولیس کی گاڑی کھرنا موجودہ انتظامیہ کا معمول بن گیا ہے۔ انہوں نے یہ باتیں پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی کی ایک ٹویٹ پر جس میں انہوں نے اپنی رہائش گاہ کے گیٹ کے سامنے ایک پولیس گاڑی کھڑا ہونے کی تصویر بھی پوسٹ کی ہے، کو ری ٹویٹ کرتے ہوئے کہیں۔

عمر عبداللہ نے اپنے ٹویٹ میں کہا: 'ہمارے گیٹوں کے سامنے ٹرک کھڑا کرنا موجودہ انتظامیہ کا معیاری آپریٹنگ طریقہ کار بن گیا ہے۔ انہوں نے میرے والد کے ساتھ بھی حال ہی میں ایسا ہی کیا جب انہیں نماز ادا کرنے کے لئے جانے سے روک دیا گیا۔ حکومت ذاتی آزادی کو ایک احسان سمجھتی ہے، اپنی مرضی کے مطابق یہ آزادی دی بھی جاتی ہے اور چھینی بھی جاتی ہے اس میں عدلیہ کی مداخلت کا کوئی خیال نہیں رکھا جاتا ہے'۔ بتا دیں کہ محبوبہ مفتی کو جمعہ کی صبح مبینہ طور خانہ نظر بند رکھا گیا۔

omar abdullah's tweet
عمر عبداللہ کا ٹویٹ

اس ضمن میں موصوفہ نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا: 'مجھے ایک بار پھر خانہ نظر بند رکھا گیا ہے۔ جموں و کشمیر انتظامیہ گذشتہ دو دنوں سے مجھے وحید الرحمان پرہ کے گھر واقع پلوامہ جانے کی اجازت نہیں دے رہی ہے۔ بی جے پی کے وزرا اور ان کے حواری وادی کے گوشہ وکنار میں گھوم رہے ہیں لیکن صرف میرے معاملے میں سیکورٹی ایک مسئلہ ہے'۔

نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے کہا کہ ہمارے دروازوں کے سامنے پولیس کی گاڑی کھرنا موجودہ انتظامیہ کا معمول بن گیا ہے۔ انہوں نے یہ باتیں پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی کی ایک ٹویٹ پر جس میں انہوں نے اپنی رہائش گاہ کے گیٹ کے سامنے ایک پولیس گاڑی کھڑا ہونے کی تصویر بھی پوسٹ کی ہے، کو ری ٹویٹ کرتے ہوئے کہیں۔

عمر عبداللہ نے اپنے ٹویٹ میں کہا: 'ہمارے گیٹوں کے سامنے ٹرک کھڑا کرنا موجودہ انتظامیہ کا معیاری آپریٹنگ طریقہ کار بن گیا ہے۔ انہوں نے میرے والد کے ساتھ بھی حال ہی میں ایسا ہی کیا جب انہیں نماز ادا کرنے کے لئے جانے سے روک دیا گیا۔ حکومت ذاتی آزادی کو ایک احسان سمجھتی ہے، اپنی مرضی کے مطابق یہ آزادی دی بھی جاتی ہے اور چھینی بھی جاتی ہے اس میں عدلیہ کی مداخلت کا کوئی خیال نہیں رکھا جاتا ہے'۔ بتا دیں کہ محبوبہ مفتی کو جمعہ کی صبح مبینہ طور خانہ نظر بند رکھا گیا۔

omar abdullah's tweet
عمر عبداللہ کا ٹویٹ

اس ضمن میں موصوفہ نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا: 'مجھے ایک بار پھر خانہ نظر بند رکھا گیا ہے۔ جموں و کشمیر انتظامیہ گذشتہ دو دنوں سے مجھے وحید الرحمان پرہ کے گھر واقع پلوامہ جانے کی اجازت نہیں دے رہی ہے۔ بی جے پی کے وزرا اور ان کے حواری وادی کے گوشہ وکنار میں گھوم رہے ہیں لیکن صرف میرے معاملے میں سیکورٹی ایک مسئلہ ہے'۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.