سرینگر : جموں و کشمیر کے گرمائی دارالحکومت سرینگر کے ڈل جھیل کے کنارے ایک روایتی فوڈ فیسٹیول کا انعقاد کیا گیا۔ ضیافتوں کی اس تین روزہ نمائش میں کشمیر کے ان پکانوں کو شامل کیا گیا تھا جو کہ سبزیوں اور دیگر پودوں کے اقسام سے تیار کئے جاتے ہیں۔ جن میں ایسے کئی پکوان اور چٹنیاں شامل ہیں جو کہ اب کشمیری گھرانوں میں بہت کم بنتی ہیں ۔جن میں کشمیری نشائستہ، گوگجہ روغن جوش،توشہ اورکن ہاک تہ نیدر وغیرہ کے نام قابل ذکر ہیں اس کے علاوہ کشمیر میں چائے یا کہوے کے ساتھ استمعال میں ہونی والی کشمیری روٹی روٹ،کلچہ اور مکی کی روٹی بھی نمائش کا حصہ تھیں۔ جبکہ جموں خطے کے مشہور گھریلو پکوانوں کے بھی خاص اسٹال لگائے گئے۔
اس تین روزہ نمائش میں کشمیر اور جموں خطے کی ان خواتین نے شرکت کی جو کہ رورل لائیو ہڈ مشن کی 'امید' نامی اسکیم کے تحت جڑی ہوئی ہیں اور جو کئی برسوں سے سیلف ہیلف گروپس کے ذریعے اپنا روز گار بہتر طور پر کما رہی ہیں۔ Traditional Food Festival In Srinagar
کشمیری روایتی ضیافتوں کی اس نمائش میں سکاسٹ کشمیر کے شعبہ فوڈ ٹیکنالوجی نے بھی اپنا اسٹال قائم کیا تھا۔جس میں ایک خاص قسم کی میٹھائی، جیم اور شہد کے علاوہ دیگر قسم کی بنائی گئی چیزیں رکھی گئی تھیں۔ روایتی فوڈ فیسٹیول میں نہ صرف مقامی بلکہ بیرون ریاستوں سے آئے ہوئے کئی سیاحوں نے بھی کشمیر کے ان فراموش شدہ پکوانوں کا مزا لیا اور ان کھانوں کے ذائقہ کی بھی بے حد تعریف بھی کی۔
اس موقع پر رورل لائیو ہڈ مشن کے ایڈیشنل ڈپٹی ڈائریکٹر ریاض احمد نے کہا کہ آلو نامی اس فوڈ فیسٹیول کے بنیاد مقصد دوردراز علاقوں کی خواتین کو جہاں ذریعہ ماش فراہم کرنا ہے وہیں جموں اور کشمیر دونوں خطوں کے ان بھولے ہوئے روایتی کھانوں کو لوگوں تک پہنچانا ہے جو کہ یہاں کے لوگ اب بنانا اور استعمال کرنا بھول چکے ہیں۔ وازوان کے نام سے کشمیر مشہور تو ہے۔لیکن وازوان کے بغیر بھی یہاں کے کئی ایسے روایتی پکوان ہیں جو کہ غذائیت اور ذائقہ سے بھر پور ہیں ۔
یہ بھی پڑھیں : Youth Festival in Jammu and Kashmir کشمیری نوجوانوں کی صلاحیتوں کو نکھارنے کے لیے فوج سرگرم