سرینگر: کانگریس پارٹی کی بکھری بساط کی تازہ مثال ایک بار پھر دیکھنے کو ملی جب کانگریس کی عبوری صدر سونیا گاندھی نے جموں و کشمیر پردیش کانگریس کمیٹی کے لئے نئے صدر کا اعلان کیا۔ گزشتہ سات برس سے سابق وزیر غلام احمد میر پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر تھے لیکن کہا جاتا ہے کہ بیشتر لیڈران و کارکنان ان سے ناراض تھے۔ Congress Divided in J&K
جموں و کشمیر پردیش کانگریس کمیٹی صدر کے لیے ضلع رامبن کے رہنے والے سابق وزیر وقار رسول کے نام کا اعلان ہونے کے بعد ہی کانگریس خیمے میں تقسیم عیاں ہوا۔ دو سابق ارکان اسمبلی حاجی رشید اور گلزار احمد وانی نے ناراضگی ظاہر کی جبکہ حاجی رشید نے پارٹی سے مستعفی ہونے کا اعلان بھی کر دیا۔ رشید اور گلزار وانی غلام احمد میر خیمے میں شمار کئے جاتے ہیں۔ Vikar Rasool Appointed New JKPCC Chief
تاہم غلام احمد میر کو صدر کے عہدے سے ہٹانے کے بعد غلام نبی آزاد خیمے میں خوشی کی لہر ہے۔ آزاد خیمے میں بیس ایسے سینئر لیڈران ہیں جنہوں نے غلام احمد میر کے خلاف بغاوت کی آواز بلند کی تھی اور ان کے استعفی کا مطالبہ کیا تھا۔ غلام نبی آزاد خیمے کے وفادار لیڈران کا کہنا ہے کہ غلام احمد میر کی صدارت سے پارٹی کی شبیہ کو نقصان پہنچ رہا تھا اور وقار رسول کے انتخاب سے اب پارٹی متحد اور مستحکم ہوگی۔
وہیں کانگرس کارکنان بھی سونیا گاندھی کے اعلان پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے امید ظاہر کر رہے ہیں کہ کانگریس اب یکجہتی کے ساتھ کام کرے گی۔ بعض کارکنان کا کہنا ہے کہ کانگریس ایک سمندر کے مانند ہے اور لیڈران کے نکل جانے سے اس پارٹی میں کوئی فرق نہیں پڑے گا۔