ETV Bharat / city

لاک ڈاؤن میں نرمی کے ساتھ ہی وادی میں جم خانے کھلنے لگے

عالمی وبا کورونا وائرس کے پیش نظر جموں و کشمیر میں عائد پابندیوں میں نرمی کے اعلان کے بعد وادی میں جم اور دیگر مقامات رفتہ رفتہ کھولے جا رہے ہیں۔

author img

By

Published : Aug 10, 2021, 6:19 PM IST

لاک ڈاؤن میں نرمی کے ساتھ ہی وادی میں جم خانے کھلنے لگے
لاک ڈاؤن میں نرمی کے ساتھ ہی وادی میں جم خانے کھلنے لگے

ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو میں وادی کے معروف جم ٹرینر زاہد شفیع ڈار کا کہنا ہے کہ 'عالمی وبا کی وجہ سے ہمیں کافی مُشکِلات کا سامنا رہا۔ جب بھی فٹنس انڈسٹری پٹری پر آرہی ہوتی تبھی کچھ نہ کچھ ہو جاتا ہے، لیکن ان مشکلات کے باوجود ہم اپنے جیمرز سےآنلائن جڑے رہے اور تربیت دیتے رہے'۔

لاک ڈاؤن میں نرمی کے ساتھ ہی وادی میں جم خانے کھلنے لگے

اُن کا مزید کہنا تھا کہ اب حالات بہتر ہونے کے ساتھ ہی لوگ پورے جوش کے ساتھ سامنے آرہے ہیں اور ہمیں امید ہے کہ کام پھر سے بہتر ہوگا'۔ آن لائن ٹریننگ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے اُن کا کہنا تھا کہ' ٹرینرز کے بغیر صلاح و مشورہ کے جم کرنا صحیح نہیں ہوتا کیونکہ غلط ورزش سے جسم پر منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں اور ہر باڈی بلڈرز ٹرینر نہیں ہو سکتا، آن لائن ٹریننگ کے دوران ان جیمرز کا زیادہ خیال رکھنا پڑتا ہے'۔

غذائیت کے حوالے سے بات کرتے ہوئے اُن کا کہنا تھا کہ 'جم ٹریننگ میں سب سے زیادہ ضروری چیز صحیح غذا ہے۔ اس لیے ہم ہر انسان کے جسم کی بنیاد پر اُن کو غذائیت کی صلاح دیتے ہیں'۔ اُن کا مزید کہنا تھا کہ' آن لائن جم کا سامان فروخت اور استعمال کرنے سے پہلے ڈاکٹر یا ٹرینر سے مشورہ لینا ضروری ہے نہیں تو غلط طریقے سے پریکٹس کرنے سے منفی اثرات ہو سکتے ہیں'۔ جم میں گزشتہ تین برسوں سے پریکٹس کر رہے شہباز علی کا کہنا ہے کہ 'میرا مقصد اپنے جسم کو تندرست رکھنا ہے اور اس کے ذریعہ انسان بری عادتوں سے دور رہتا ہے'۔

مزید پڑھیں: سرینگر کے ہری سنگھ ہائی اسٹریٹ پر گرینیڈ حملہ

آپ کو بتاتا چلوں کہ زاہد گزشتہ 15 برسوں سے لوگوں کو جسمانی ٹریننگ دی رہے ہیں اور جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلی عمر عبداللہ اور دیگر سلیبریٹیز اُن سے تربیت لیے چکے ہیں'۔ اُن کا کہنا ہے کہ "یہاں زیادہ تر لوگ اپنا وزن کم کرنے کے غرض سے آتے ہیں، مرد و خواتین کا خیال رکھتے ہوئے ہم انہیں تین شفٹ میں تربیت دیتے ہیں اور سب کے لیے علحیدہ ٹرینرز ہیں'۔

ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو میں وادی کے معروف جم ٹرینر زاہد شفیع ڈار کا کہنا ہے کہ 'عالمی وبا کی وجہ سے ہمیں کافی مُشکِلات کا سامنا رہا۔ جب بھی فٹنس انڈسٹری پٹری پر آرہی ہوتی تبھی کچھ نہ کچھ ہو جاتا ہے، لیکن ان مشکلات کے باوجود ہم اپنے جیمرز سےآنلائن جڑے رہے اور تربیت دیتے رہے'۔

لاک ڈاؤن میں نرمی کے ساتھ ہی وادی میں جم خانے کھلنے لگے

اُن کا مزید کہنا تھا کہ اب حالات بہتر ہونے کے ساتھ ہی لوگ پورے جوش کے ساتھ سامنے آرہے ہیں اور ہمیں امید ہے کہ کام پھر سے بہتر ہوگا'۔ آن لائن ٹریننگ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے اُن کا کہنا تھا کہ' ٹرینرز کے بغیر صلاح و مشورہ کے جم کرنا صحیح نہیں ہوتا کیونکہ غلط ورزش سے جسم پر منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں اور ہر باڈی بلڈرز ٹرینر نہیں ہو سکتا، آن لائن ٹریننگ کے دوران ان جیمرز کا زیادہ خیال رکھنا پڑتا ہے'۔

غذائیت کے حوالے سے بات کرتے ہوئے اُن کا کہنا تھا کہ 'جم ٹریننگ میں سب سے زیادہ ضروری چیز صحیح غذا ہے۔ اس لیے ہم ہر انسان کے جسم کی بنیاد پر اُن کو غذائیت کی صلاح دیتے ہیں'۔ اُن کا مزید کہنا تھا کہ' آن لائن جم کا سامان فروخت اور استعمال کرنے سے پہلے ڈاکٹر یا ٹرینر سے مشورہ لینا ضروری ہے نہیں تو غلط طریقے سے پریکٹس کرنے سے منفی اثرات ہو سکتے ہیں'۔ جم میں گزشتہ تین برسوں سے پریکٹس کر رہے شہباز علی کا کہنا ہے کہ 'میرا مقصد اپنے جسم کو تندرست رکھنا ہے اور اس کے ذریعہ انسان بری عادتوں سے دور رہتا ہے'۔

مزید پڑھیں: سرینگر کے ہری سنگھ ہائی اسٹریٹ پر گرینیڈ حملہ

آپ کو بتاتا چلوں کہ زاہد گزشتہ 15 برسوں سے لوگوں کو جسمانی ٹریننگ دی رہے ہیں اور جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلی عمر عبداللہ اور دیگر سلیبریٹیز اُن سے تربیت لیے چکے ہیں'۔ اُن کا کہنا ہے کہ "یہاں زیادہ تر لوگ اپنا وزن کم کرنے کے غرض سے آتے ہیں، مرد و خواتین کا خیال رکھتے ہوئے ہم انہیں تین شفٹ میں تربیت دیتے ہیں اور سب کے لیے علحیدہ ٹرینرز ہیں'۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.