سرینگر: کرناٹک کے اسکولوں اور کالجوں میں حجاب پر پابندی برقرار رہے گی۔ کرناٹک ہائی کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ 'اسلام میں حجاب ضروری عمل نہیں ہے'۔ عدالت عالیہ نے اسکولوں میں یونیفارم کے سلسلے میں ریاستی حکومت کے حکم نامے کو درست قرار دیا ہے۔
اس حوالے سے مسلم تنظیموں اور دیگر مذہبی رہنماؤں نے اس فیصلے پر سخت برہمی کا اظہار کیا ہے۔ وہیں جموں وکشمیر کے سیاسی، سماجی اور مذہبی رہنماؤں اور جماعتوں نے بھی کرناٹک ہائی کورٹ کے فیصلے پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے اس سے مایوس کن اور حقوق کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
جموں و کشمیر کے مفتی اعظم مفتی ناصر الاسلام نے مذکورہ فیصلے کو نا قابل قبول قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایسے فیصلوں سے مسلمانوں کا دل رنجیدہ ہوجاتا ہے جو نہیں ہونا چاہے۔Grand Mufti Nasir ul Islam On Hijab Verdict
مزید پڑھیں:
- MMU Reaction On Hijab Row: کرناٹک ہائی کورٹ کا فیصلہ افسوسناک، متحدہ مجلس علماء جموں وکشمیر
- Hijab Row Reached Supreme Court: حجاب پر ہائی کورٹ کے فیصلے کو سُپریم کورٹ میں چیلینج
انہوں نے کہا کہ اس فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا جائے گا اور سپریم کورٹ کا جو بھی فیصلہ آئے گا مسلمان اس فیصلہ کا احترام کریے گئے۔