موجودہ وقت میں جب کورونا وائرس نے زندگی کا ہر شعبہ متاثر کیا ہے ایسے میں لوگ بھی ذہنی تناؤ کے شکار ہو رہے ہیں اور آئے دن خود کشی کے معاملات میں اضافہ ہورہا ہے۔
وہیں ذہنی تناؤ سے خود کو دور رکھنے کے لیے وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام کے نوجوان فٹبال کھیل کی جانب مائل ہو رہے ہیں۔
مگر گراؤنڈ اور دیگر سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے ان کا کھیل نامکمل ہے۔کھلاڑی ایک ایسے میدان میں کھیلتے ہیں جہاں پر انہیں بنیادی سہولیات فراہم نہیں کی گئی ہے۔کھلاڑی اپنا کھیل ایک ایسے میدان میں کھیلتے ہیں جہاں پر کافی ساری دھول ہے۔
کھلاڑی کے مطابق اگر فٹبال کو کک مارنے جاتے ہیں تو کک پہلے میدان میں موجود دھول کے ڈھیر کو لگتی ہے اسکے بعد فٹبال کو۔
کھلاڑیوں کا کہنا ہے کہ وہ بھی اپنا کھیل بہتر بنانا چاہتے ہیں اور کھیل میں آگے بڑھنا چاہتے ہیں مگر انہیں حکومت کی جانب سے کوئی مدد حاصل نہیں ہو پارہی ہے.
یہ بھی پڑھیں:
کھلاڑیوں کے مطابق حکومت نوجوانوں کو کھیل کود کے لیے پلیٹ فارم فراہم کرنے کے دعوی کرتی ہے مگر زمینی سطح پر حقیقت کچھ اور ہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ضلع انتظامیہ سے انہوں نے آج تک کئی مرتبہ یہ مطالبہ کیا کہ انہیں فٹبال کھیلنے کا گراؤنڈ دیا جائے مگر آج تک اس پر کوئی توجہ نہیں دی گئی۔
کھلاڑیوں نے حکومت سے اس معاملے میں مداخلت کرنے کی اپیل کی ہے تاکہ وہ سماجی برائیوں اور نشے کی لت سے دور رہے۔
وہیں ای ٹی وی بھارت نے جب یہ معاملہ بڈگام سپورٹس اسٹیڈیم کے مینیجر کے نوٹس میں لایا تو انہوں نے آنے والے وقت میں اسٹیڈیم میں پمپ اور دیگر سہولیات فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے ۔