سات سالہ کم سن موسیٰ رفیق نے حال ہی میں وادیٔ کشمیر میں ایشین چیس چمپیئن شپ میں سونے کا تمغہ حاصل کیا ہے۔ چھتہ بل سرینگر کے رہنے والے پہلی جماعت کے طالب علم کو کرکٹ، فٹبال اور دیگر کھیلوں میں دلچسپی تو ہے ہی ساتھ ہی انڈور گیم شطرنج کی جانب ان کی خاصی دلچسپی ہے۔
چس گیم کے اسی جنون نے موسیٰ رفیق کو منعقدہ ایشین چیس چمپیئن شپ کا چمپیئن بنادیا ہے۔
موسیٰ ویسے تو بڑے ہوکر ڈاکٹر بننا چاہتے ہیں لیکن ساتھ میں بھارت کے لیے شطرنج میں سونے کا تمغہ لانا چاہتے ہیں۔ وہ شطرنج کے معروف و مقبول کھلاڑی وشواناتھن آنند کے فین ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: آن لائن کلاسیز سے طلبا کو مشکلات
موسیٰ کو تربیت دینے والی اُن کی پھوپھی انجیلا امین کا کہنا ہے کہ "میں خود بھی چیس کی کھلاڑی ہوں اور کئی قومی مقابلوں میں حصہ لے چکی ہوں۔ موسیٰ کا چیس کی طرف رجحان مجھ ہی کو دیکھ کر ہوا۔"
اُن کا مزید کہنا تھا کہ "چیس ایک بہترین کھیل ہے اور اس سے دماغی قوّت بھی بڑھ جاتی ہے۔ موسیٰ کا بھی ذہن کافی تیز ہوگیا ہے۔