ETV Bharat / city

نئی حکومت سخت گیر پالیسی ترک کریں: فاروق عبداللہ

نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے مرکز میں بننے والی نئی حکومت سے اپنی سخت گیر پالیسی ترک کرنے اور پاکستان سے مذاکرات کے ساتھ ساتھ مسئلہ کشمیر کے سیاسی حل کے لئے اقدامات اٹھانے کی اپیل کی ہے۔

فائل فوٹو
author img

By

Published : May 25, 2019, 8:05 PM IST

انہوں نے کہا کہ ریاست کی خصوصی پوزیشن کو ختم کرنے کے لئے اپنائے جارہے حربوں پر بھی روک لگنی چاہیے۔


فاروق عبداللہ کا کہنا تھا 'میں مرکز میں بننے والی نئی حکومت سے اپیل کرتا ہوں کہ سخت گیر پالیسی ترک کر کے پاکستان کے ساتھ مذاکرات اور مسئلہ کشمیر کے سیاسی حل کے لئے اقدامات اٹھائے جائیں'۔

انہوں نے کہا 'ریاست میں امن لوٹ آنے کی واحد صورت یہ ہے کہ مسئلہ کشمیر کو اہل کشمیر کے امنگوں اور خواہشات کے مطابق حل ہونا چاہئے اور ریاست کے لوگوں کو دفعہ 370 تحت جو آئینی اور جمہوری مراعت دیے گئے ہیں ان کو فوری طور پر بحال کیا جانا چاہئے اور ایسے تمام حربوں پر روک لگا دی جانی چاہئے جو ریاست کی خصوصی پوزیشن کو ختم کرنے کے لئے کئے جارہے ہیں'۔

فاروق عبداللہ نے خطہ چناب، پیرپنچال، جموں، لداخ اور کرگل میں نیشنل کانفرنس کے حمایتی امیدواروں کو ووٹ ڈالنے کے لئے اپنے ووٹروں کا بھی تہیہ دل سے شکریہ ادا کیا اور کہا کہ تمام اقلیتوں کے ساتھ انصاف کرنے کے ساتھ ساتھ نیشنل کانفرنس ریاست کے تمام خطوں اور ذیلی خطوں کی علاقائی خودمختاری کے لئے وعدہ بند ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اللہ کے فضل و کرم اور عوامی اشتراک سے نیشنل کانفرنس اگلی حکومت بنائے گی اور ہماری حکومت سب کو ساتھ لے کر چلے گی۔

فاروق عبداللہ نے نیشنل کانفرنس کی کامیابی کے لئے لوگوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ عوامی اشتراک کے بنا یہ کامیابی ناممکن تھی اور جس طرح سے کشمیری عوام نے اپنی آبائی جماعت کو بھر پور تعاون دیا ہم اُس کے لئے شکرگزار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وقت کا تقاضا ہے کہ ہم سب ساتھ ہوکر چلیں، اسی میں ہماری کامیابی اور کامرانی کا راز مضمر ہے۔ ہمیں جماعت کو سوچ کر چلنا ہے، جماعت کو مضبوط کرنا ہے، جماعت کی کامیابی ہی فرد کی کامیابی ہوتی ہے۔ ہم نے پہلا امتحان پاس کرلیا ہے، جس کے لئے آپ مبارکبادی کے مستحق ہیں، اب ہمارے سامنے اصلی امتحان ہے اور اُس میں کامیابی کے لئے ہمیں بہت زیادہ محنت کرنے ہے۔
فاروق عبداللہ نے ان باتوں کا اظہار سرینگر میں اپنی رہائش گاہ پر پارٹی لیڈران و کارکنوں سے کیا۔
اس موقع پر کارکنوں نے ان کی شاندار جیت درج کرنے پر مبارکباد پیش کیا

انہوں نے کہا کہ ریاست کی خصوصی پوزیشن کو ختم کرنے کے لئے اپنائے جارہے حربوں پر بھی روک لگنی چاہیے۔


فاروق عبداللہ کا کہنا تھا 'میں مرکز میں بننے والی نئی حکومت سے اپیل کرتا ہوں کہ سخت گیر پالیسی ترک کر کے پاکستان کے ساتھ مذاکرات اور مسئلہ کشمیر کے سیاسی حل کے لئے اقدامات اٹھائے جائیں'۔

انہوں نے کہا 'ریاست میں امن لوٹ آنے کی واحد صورت یہ ہے کہ مسئلہ کشمیر کو اہل کشمیر کے امنگوں اور خواہشات کے مطابق حل ہونا چاہئے اور ریاست کے لوگوں کو دفعہ 370 تحت جو آئینی اور جمہوری مراعت دیے گئے ہیں ان کو فوری طور پر بحال کیا جانا چاہئے اور ایسے تمام حربوں پر روک لگا دی جانی چاہئے جو ریاست کی خصوصی پوزیشن کو ختم کرنے کے لئے کئے جارہے ہیں'۔

فاروق عبداللہ نے خطہ چناب، پیرپنچال، جموں، لداخ اور کرگل میں نیشنل کانفرنس کے حمایتی امیدواروں کو ووٹ ڈالنے کے لئے اپنے ووٹروں کا بھی تہیہ دل سے شکریہ ادا کیا اور کہا کہ تمام اقلیتوں کے ساتھ انصاف کرنے کے ساتھ ساتھ نیشنل کانفرنس ریاست کے تمام خطوں اور ذیلی خطوں کی علاقائی خودمختاری کے لئے وعدہ بند ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اللہ کے فضل و کرم اور عوامی اشتراک سے نیشنل کانفرنس اگلی حکومت بنائے گی اور ہماری حکومت سب کو ساتھ لے کر چلے گی۔

فاروق عبداللہ نے نیشنل کانفرنس کی کامیابی کے لئے لوگوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ عوامی اشتراک کے بنا یہ کامیابی ناممکن تھی اور جس طرح سے کشمیری عوام نے اپنی آبائی جماعت کو بھر پور تعاون دیا ہم اُس کے لئے شکرگزار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وقت کا تقاضا ہے کہ ہم سب ساتھ ہوکر چلیں، اسی میں ہماری کامیابی اور کامرانی کا راز مضمر ہے۔ ہمیں جماعت کو سوچ کر چلنا ہے، جماعت کو مضبوط کرنا ہے، جماعت کی کامیابی ہی فرد کی کامیابی ہوتی ہے۔ ہم نے پہلا امتحان پاس کرلیا ہے، جس کے لئے آپ مبارکبادی کے مستحق ہیں، اب ہمارے سامنے اصلی امتحان ہے اور اُس میں کامیابی کے لئے ہمیں بہت زیادہ محنت کرنے ہے۔
فاروق عبداللہ نے ان باتوں کا اظہار سرینگر میں اپنی رہائش گاہ پر پارٹی لیڈران و کارکنوں سے کیا۔
اس موقع پر کارکنوں نے ان کی شاندار جیت درج کرنے پر مبارکباد پیش کیا

Intro:Body:Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.