ETV Bharat / city

پورے کشمیر کو ریڈ زون قرار دیا گیا

author img

By

Published : May 1, 2020, 6:02 PM IST

Updated : May 2, 2020, 1:55 PM IST

حالانکہ مرکزی حکومت نے جموں و کشمیر میں صرف چار اضلع کو ریڈ زون کے زمرے میں رکھا ہے لیکن یو ٹی انتظامیہ نے پورے کشمیر کو ریڈ زون قرار دیا۔

Entire Kashmir will be treated as a red zone
پورے کشمیر کو ریڈ زون قرار دیا گیا

مرکزی وزارت صحت نے جموں و کشمیر کے چار اضلع کو ریڈ زون قرار دیا ہے جبکہ چار کو گرین زون مقرر کیا گیا ہے۔ بقیہ 12 اضلع کو ارینج زون قرار دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ لیہہ ۔ لداخ اور کرگل کو بھی ارینج زون کے زمرے میں رکھا گیا ہے۔

تاہم جموں و کشمیر انتظامیہ نے اعلان کیا ہے کہ پورے کشمیر کو ریڈ زون مانا جائے گا اور بندشوں و قدغنوں میں کوئی رعایت نہیں دی جائے گی۔

Entire Kashmir will be treated as a red zone
پورے کشمیر کو ریڈ زون قرار دیا گیا

صوبائی کمشنر پی کے پولے نے بتایا کہ 'ریڈ زون اور ارینج زون میں بہت زیادہ فرق نہیں ہے اسلیے ہم کوئی خطرہ مول نہیں لینا چاہتے۔

انہوں نے کہا 'انتظامیہ کوئی کوتاہی برتنا نہیں چاہتی۔ وادی کے سبھی اضلع کو ریڈ زون مقرر کیا گیا ہے اور احتیاطی تدابیر پر سختی سے عمل ہوگا۔'

واضح رہے کشمیر صوبے میں کووڈ 19 کے پھیلاؤ پر قابو پانے کے لئے پورے صوبے میں ریڈ زون مقرر کئے جانے والے علاقوں کی کل تعداد 105 ہوگئی ہے جن میں سب سے زیادہ ریڈ زون سری نگر ضلع میں آتے ہیں۔ اگرچہ ضلع سرینگر میں مریضوں کی تعداد دھیرے دھیرے بڑھ رہی ہے لیکن اس میں کشمیر ڈویژن کے اضلاع میں سب سے زیادہ ریڈ زون ہیں۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ضلع میں تاحال 22 ریڈ زونز مقرر کئے جا چکے ہیں- ان ریڈ زون علاقوں میں زندگی بسر کرنے والے لوگوں کی آبادی 80 ہزار کے آس پاس ہے۔محکمہ صحت کے ذرائع کے مطابق سرینگر میں مذکورہ ریڈ زونز کو وائرس پر جلد قابو پانے کی غرض سے بنایا گیا ہے تاکہ ان علاقوں پر ترجیحی بنیادوں پر کام کیا جاسکے۔ اس ضمن میں 200 کے قریب کووڈ 19 اسکریننگ ٹیمیں بھی بنائی گئی ہیں جو ہیلتھ و دیگر محکموں سے وابستہ افراد پر مشتمل ہیں۔ وہ ٹیمیں ان علاقوں میں جاکر سروے کرنے میں لگی ہوئی ہیں اور تمام اشخاص جن کی کوئی سفری تاریخ ہے کی تشخیص کی جارہی ہے-ضلع پلوامہ جہاں کووڈ 19 کے صرف سات مریض ہیں ریڈ زون کی تعداد کے لحاظ سے دوسرے نمبر پر ہیں۔ اس ضلع میں 17 ریڈ زونز مقرر کئے گئے ہیں جن میں راج پورہ، سنگر وانی، ابہاما اور گاڈورا کے کچھ حصے شامل ہیں۔

اسکے علاوہ ضلع اننت ناگ میں نو ریڈ زون قرار دئے گئے ہیں۔شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ میں 12 ریڈ زون ہیں جبکہ یہ ضلع پورے جموں وکشمیر میں سب سے زیادہ کووڈ 19 سے متاثرہ ضلع ہے۔ ان میں سب سے حساس علاقہ حاجن ہے جہاں کے تمام میونسپل وارڈ ریڈ زون میں شامل ہیں۔ اس کے علاوہ شمالی کشمیر کے ہی ایک اور ضلع بارہمولہ میں تاحال 15 ریڈ زون بنائے گئے ہیں جن پر ترجیحی بنیادوں پہ کام کیا جارہا ہے۔

ضلع گاندربل اور کلگام میں سب سے کم تعداد میں ریڈ زون ہیں۔ گاندربل میں صرف تین جبکہ کلگام میں چار علاقے ریڈ زون قرار دئے جا چکے ہیں۔انتظامیہ نے ریڈ زون علاقوں میں رہائش پذیر آبادی پر مکمل طور پر کووڈ 19 کے پھیلاؤ پر قابو پانے کا اعلان کیا ہے۔ اس سلسلے میں حکومت نے ان ریڈ زونز میں زیادہ تر مقامات پر داخلے اور خارجی راستوں کو سیل کیا ہے اور آنے جانے پر مکمل طور پر پابندی عائد کردی ہے۔قابل ذکر ہے کہ جموں و کشمیر حکومت کی طرف سے جاری کردہ ایک حکمنامے میں کہا گیا ہے کہ ریڈ زون میں آنے والے تمام افراد کی سو فی صد سروے اور اسکریننگ ہو گئی۔ اور اس سلسلے میں اب تک پورے کشمیر صوبے میں ریڈ زون سے 9600 نمونے چانچ کے لئے جا چکے ہیں۔

مرکزی وزارت صحت نے جموں و کشمیر کے چار اضلع کو ریڈ زون قرار دیا ہے جبکہ چار کو گرین زون مقرر کیا گیا ہے۔ بقیہ 12 اضلع کو ارینج زون قرار دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ لیہہ ۔ لداخ اور کرگل کو بھی ارینج زون کے زمرے میں رکھا گیا ہے۔

تاہم جموں و کشمیر انتظامیہ نے اعلان کیا ہے کہ پورے کشمیر کو ریڈ زون مانا جائے گا اور بندشوں و قدغنوں میں کوئی رعایت نہیں دی جائے گی۔

Entire Kashmir will be treated as a red zone
پورے کشمیر کو ریڈ زون قرار دیا گیا

صوبائی کمشنر پی کے پولے نے بتایا کہ 'ریڈ زون اور ارینج زون میں بہت زیادہ فرق نہیں ہے اسلیے ہم کوئی خطرہ مول نہیں لینا چاہتے۔

انہوں نے کہا 'انتظامیہ کوئی کوتاہی برتنا نہیں چاہتی۔ وادی کے سبھی اضلع کو ریڈ زون مقرر کیا گیا ہے اور احتیاطی تدابیر پر سختی سے عمل ہوگا۔'

واضح رہے کشمیر صوبے میں کووڈ 19 کے پھیلاؤ پر قابو پانے کے لئے پورے صوبے میں ریڈ زون مقرر کئے جانے والے علاقوں کی کل تعداد 105 ہوگئی ہے جن میں سب سے زیادہ ریڈ زون سری نگر ضلع میں آتے ہیں۔ اگرچہ ضلع سرینگر میں مریضوں کی تعداد دھیرے دھیرے بڑھ رہی ہے لیکن اس میں کشمیر ڈویژن کے اضلاع میں سب سے زیادہ ریڈ زون ہیں۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ضلع میں تاحال 22 ریڈ زونز مقرر کئے جا چکے ہیں- ان ریڈ زون علاقوں میں زندگی بسر کرنے والے لوگوں کی آبادی 80 ہزار کے آس پاس ہے۔محکمہ صحت کے ذرائع کے مطابق سرینگر میں مذکورہ ریڈ زونز کو وائرس پر جلد قابو پانے کی غرض سے بنایا گیا ہے تاکہ ان علاقوں پر ترجیحی بنیادوں پر کام کیا جاسکے۔ اس ضمن میں 200 کے قریب کووڈ 19 اسکریننگ ٹیمیں بھی بنائی گئی ہیں جو ہیلتھ و دیگر محکموں سے وابستہ افراد پر مشتمل ہیں۔ وہ ٹیمیں ان علاقوں میں جاکر سروے کرنے میں لگی ہوئی ہیں اور تمام اشخاص جن کی کوئی سفری تاریخ ہے کی تشخیص کی جارہی ہے-ضلع پلوامہ جہاں کووڈ 19 کے صرف سات مریض ہیں ریڈ زون کی تعداد کے لحاظ سے دوسرے نمبر پر ہیں۔ اس ضلع میں 17 ریڈ زونز مقرر کئے گئے ہیں جن میں راج پورہ، سنگر وانی، ابہاما اور گاڈورا کے کچھ حصے شامل ہیں۔

اسکے علاوہ ضلع اننت ناگ میں نو ریڈ زون قرار دئے گئے ہیں۔شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ میں 12 ریڈ زون ہیں جبکہ یہ ضلع پورے جموں وکشمیر میں سب سے زیادہ کووڈ 19 سے متاثرہ ضلع ہے۔ ان میں سب سے حساس علاقہ حاجن ہے جہاں کے تمام میونسپل وارڈ ریڈ زون میں شامل ہیں۔ اس کے علاوہ شمالی کشمیر کے ہی ایک اور ضلع بارہمولہ میں تاحال 15 ریڈ زون بنائے گئے ہیں جن پر ترجیحی بنیادوں پہ کام کیا جارہا ہے۔

ضلع گاندربل اور کلگام میں سب سے کم تعداد میں ریڈ زون ہیں۔ گاندربل میں صرف تین جبکہ کلگام میں چار علاقے ریڈ زون قرار دئے جا چکے ہیں۔انتظامیہ نے ریڈ زون علاقوں میں رہائش پذیر آبادی پر مکمل طور پر کووڈ 19 کے پھیلاؤ پر قابو پانے کا اعلان کیا ہے۔ اس سلسلے میں حکومت نے ان ریڈ زونز میں زیادہ تر مقامات پر داخلے اور خارجی راستوں کو سیل کیا ہے اور آنے جانے پر مکمل طور پر پابندی عائد کردی ہے۔قابل ذکر ہے کہ جموں و کشمیر حکومت کی طرف سے جاری کردہ ایک حکمنامے میں کہا گیا ہے کہ ریڈ زون میں آنے والے تمام افراد کی سو فی صد سروے اور اسکریننگ ہو گئی۔ اور اس سلسلے میں اب تک پورے کشمیر صوبے میں ریڈ زون سے 9600 نمونے چانچ کے لئے جا چکے ہیں۔

Last Updated : May 2, 2020, 1:55 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.