ETV Bharat / city

Congress Rebel Leader Taj Mohiuddin Interview کانگریس میں گھٹن ہورہی تھی اسی لیے استعفیٰ دیا: تاج محی الدین

سابق کانگریس رہنما و وزیر تاج محی الدین نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ سنہ 2014 سے کانگریس میں گھٹن محسوس ہورہی تھی جس کی وجہ سے پارٹی سے کنارہ کشی اختیار کی۔ البتہ ان برسوں کے دوران نظریہ کی بنیاد پر کسی دوسری جماعت میں شمولیت اختیار کرنے کا متبادل موجود نہیں تھا۔ جس کی وجہ سے استعفی دینے میں وقت لگا۔ Interview With Former Congress Leader Taj Mohiuddin

کانگریس میں گھٹن محسوس ہورہی تھی، اسی لیے استعفیٰ دیا
کانگریس میں گھٹن محسوس ہورہی تھی، اسی لیے استعفیٰ دیا
author img

By

Published : Aug 30, 2022, 7:26 PM IST

Updated : Aug 30, 2022, 9:56 PM IST

سرینگر: سابق کانگریس رہنما تاج محی الدین نے کہا کہ انڈین نیشنل کانگریس میں کچھ بھی ٹھیک نہیں چل رہا ہے۔ سنیئر رہنماؤں کو نظر انداز کیا جارہا ہے۔ نہ پارٹی میں شنوائی ہورہی تھی اور نہ ہی کسی مشاورت میں شامل کیا جارہا تھا اور یہ سلسلہ گزشتہ ایک دہائی سے زائد وقت سے جاری ہے ۔ Interview With Taj Mohiuddin ایسے میں جموں وکشمیر میں نظریہ کے اعتبار سے بہتر اور متبادل جماعت نہ ہونے کی وجہ کانگریس کو خیر باد کہنے میں اتنا عرصہ لگا۔ اب چونکہ سیکولر کردار اور سوچ کے مالک غلام نبی آزاد کی پارٹی سامنے آنے والی ہے اس لیے ان کے استعفیٰ کے بعد زیادہ دیر نہ کرتے ہوئے میں نے کانگریس سے کنارہ کشی اختیار کی۔

سابق کانگریس رہنما و وزیر تاج محی الدین سے خاص بات چیت

انہوں نے کہا کہ اگرچہ میں نے اپنے خدشات اور تحفظات کے حوالے سے پارٹی ہائی کمان سے کئی مرتبہ بات بھی کی لیکن پارٹی میں کوئی شنوائی نہیں ہورہی تھی اور ہر فیصلے میں درکنار کیا گیا۔

ایک سوال کے جواب میں تاج محی الدین نے کہا پہلے میری غلام نبی آزاد کے ساتھ نہیں بنتی تھی اور آپسی تعلقات بھی ٹھیک نہیں تھے لیکن جب میں نے ان کی قیادت میں کابینہ میں بحثیت وزیر کام کرتے ہوئے ان کے کام کرنے کے طریقے، نظریہ اور قائدانہ صلاحیت دیکھی تو میں ان کا قائل ہوگیا ۔ Interview With Former Congress Leader Taj Mohiuddin

تاج محی الدین نے کہا 'فی الحال غلام نبی آزاد کی پارٹی جموں وکشمیر میں ایک بہتر متبادل کے طور سامنے آرہی ہے۔ کیونکہ آزاد کو نہ صرف قومی سطح بلکہ علاقائی سطح پر بھی بڑی قدر و منزلت اور عزت کی نگاہ دیکھا جارہا ہے اور جس شخص کے کام کی سراہنا اور عزت حزب اختلاف کے رہنما بھی کرتے ہوں ایسے میں اندازہ بخوبی لگایا جاسکتا ہے کہ غلام نبی آزاد کس سطح کے سیاستداں ہیں۔

دوران گفتگو کانگریس کو ڈوبتی کشتی قرار دیتے ہوئے تاج محی الدین نے کہا کہ رکن اسمبلی بننے میں 20 برس کا عرصہ لگتا ہے ایسے میں پردیش کمیٹی کو کافی نقصان ہوگا بلکہ بی جے پی کی بی اور سی ٹیم کہلائی جانے والی اپنی پارٹی اور پیپلز کانفرنس کو بھی آئندہ اسمبلی میں انتخابات میں نقصان ہوسکتا ہے۔

پردیش کانگریس نومنتخب صدر وقار رسول کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں تاج محی الدین کہا کہ وہ(وقار رسول) ابھی سیاست میں بچہ ہے اسے سیکھنے کی ضرورت ہے جبکہ اس وقت بڑے بڑے بیانات دینے والوں کا جواب آئندہ ہونے والے انتخابات میں دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ غلام نبی آزاد کی قیادت میں بننے والی سیاسی جماعت سیکولر نظریہ ہوگی اور یہ سوال پیدا ہی نہیں ہوتا کہ ہم بی جے پی کے ساتھ کسی طرح کا اتحاد اسمبلی انتخابات سے پہلے یا بعد میں کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: Mass Congress Exit In JK غلام نبی آزاد کی حمایت میں ساٹھ سے زیادہ سینیئر لیڈران کانگریس سے مستعفی

سرینگر: سابق کانگریس رہنما تاج محی الدین نے کہا کہ انڈین نیشنل کانگریس میں کچھ بھی ٹھیک نہیں چل رہا ہے۔ سنیئر رہنماؤں کو نظر انداز کیا جارہا ہے۔ نہ پارٹی میں شنوائی ہورہی تھی اور نہ ہی کسی مشاورت میں شامل کیا جارہا تھا اور یہ سلسلہ گزشتہ ایک دہائی سے زائد وقت سے جاری ہے ۔ Interview With Taj Mohiuddin ایسے میں جموں وکشمیر میں نظریہ کے اعتبار سے بہتر اور متبادل جماعت نہ ہونے کی وجہ کانگریس کو خیر باد کہنے میں اتنا عرصہ لگا۔ اب چونکہ سیکولر کردار اور سوچ کے مالک غلام نبی آزاد کی پارٹی سامنے آنے والی ہے اس لیے ان کے استعفیٰ کے بعد زیادہ دیر نہ کرتے ہوئے میں نے کانگریس سے کنارہ کشی اختیار کی۔

سابق کانگریس رہنما و وزیر تاج محی الدین سے خاص بات چیت

انہوں نے کہا کہ اگرچہ میں نے اپنے خدشات اور تحفظات کے حوالے سے پارٹی ہائی کمان سے کئی مرتبہ بات بھی کی لیکن پارٹی میں کوئی شنوائی نہیں ہورہی تھی اور ہر فیصلے میں درکنار کیا گیا۔

ایک سوال کے جواب میں تاج محی الدین نے کہا پہلے میری غلام نبی آزاد کے ساتھ نہیں بنتی تھی اور آپسی تعلقات بھی ٹھیک نہیں تھے لیکن جب میں نے ان کی قیادت میں کابینہ میں بحثیت وزیر کام کرتے ہوئے ان کے کام کرنے کے طریقے، نظریہ اور قائدانہ صلاحیت دیکھی تو میں ان کا قائل ہوگیا ۔ Interview With Former Congress Leader Taj Mohiuddin

تاج محی الدین نے کہا 'فی الحال غلام نبی آزاد کی پارٹی جموں وکشمیر میں ایک بہتر متبادل کے طور سامنے آرہی ہے۔ کیونکہ آزاد کو نہ صرف قومی سطح بلکہ علاقائی سطح پر بھی بڑی قدر و منزلت اور عزت کی نگاہ دیکھا جارہا ہے اور جس شخص کے کام کی سراہنا اور عزت حزب اختلاف کے رہنما بھی کرتے ہوں ایسے میں اندازہ بخوبی لگایا جاسکتا ہے کہ غلام نبی آزاد کس سطح کے سیاستداں ہیں۔

دوران گفتگو کانگریس کو ڈوبتی کشتی قرار دیتے ہوئے تاج محی الدین نے کہا کہ رکن اسمبلی بننے میں 20 برس کا عرصہ لگتا ہے ایسے میں پردیش کمیٹی کو کافی نقصان ہوگا بلکہ بی جے پی کی بی اور سی ٹیم کہلائی جانے والی اپنی پارٹی اور پیپلز کانفرنس کو بھی آئندہ اسمبلی میں انتخابات میں نقصان ہوسکتا ہے۔

پردیش کانگریس نومنتخب صدر وقار رسول کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں تاج محی الدین کہا کہ وہ(وقار رسول) ابھی سیاست میں بچہ ہے اسے سیکھنے کی ضرورت ہے جبکہ اس وقت بڑے بڑے بیانات دینے والوں کا جواب آئندہ ہونے والے انتخابات میں دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ غلام نبی آزاد کی قیادت میں بننے والی سیاسی جماعت سیکولر نظریہ ہوگی اور یہ سوال پیدا ہی نہیں ہوتا کہ ہم بی جے پی کے ساتھ کسی طرح کا اتحاد اسمبلی انتخابات سے پہلے یا بعد میں کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: Mass Congress Exit In JK غلام نبی آزاد کی حمایت میں ساٹھ سے زیادہ سینیئر لیڈران کانگریس سے مستعفی

Last Updated : Aug 30, 2022, 9:56 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.