جموں و کشمیر انتظامیہ نے تمام اضلاع میں کورونا وائرس متاثرین کی تعداد میں اضافے Rapid Rise in Cases of Covid- 19 in Jammu and Kashmir کے سبب تمام تعلیمی اداروں اور کوچنگ مراکز کو بند کرنے کی ہدایت Instruction to Close all Educational Institutions Due to Covid 19 جاری کی ہے، جس سے طلباء اور کوچنگ مالکان تشویش کا شکار ہیں۔
اگرچہ انتظامیہ نے تعلیمی اداروں کو بند کیا ہے تاہم دیگر شعبے معمول کے مطابق کام کر رہے ہیں۔ سرکاری محکموں کی سرگرمیاں، تجارتی مراکز، پبلک ٹرانسپورٹ معمول کے مطابق جاری ہے جس کے سبب لوگ یہ انتظامیہ سے سوال کر رہے ہیں کہ کورونا کی پابندیاں تعلیم پر ہی کیوں عائد کی جا رہی ہیں۔
پانچ اگست 2019 کے بعد سے ہی جموں و کشمیر کا تعلیمی نظام محض امتحانات تک محدود ہے۔ گزشتہ تین برسوں کے دوران طلباء اسکولی سرگرمیوں سے مکمل طور پر دور ہیں، تاہم انتظامیہ ان کو محض امتحانات کے ایام میں اسکول حاضر ہونے کی ہدایت دی رہی ہے۔
کوچنگ مالکان نے ہزاروں طلباء سے پیسے وصول کر لیے ہیں اور چند ہفتے انہوں نے ان مراکز پر حاضری بھی دی ہے۔ تاہم انتظامیہ نے تعلیمی مراکز کو اس وقت بند کیا ہے جب طبی محکمہ نے گزشتہ دنوں طلباء و اساتذہ کو کووڈ مخالف ٹیکے بھی لگوائے ہیں۔
انتظامیہ کی اس ہدایت کے بعد طلباء سڑکوں پر آنے پر مجبور ہورہے ہیں اور کوچنگ مراکز کو بند کرنے کی فیصلے کی شدید مخالفت کر رہے ہیں۔ ان طلباء کا ایک ہی مطالبہ ہے کہ ان کو تعلیم چاہئے۔
انتظامیہ کی جانب سے کوچنگ مراکز کو بند کرنے پر کوچنگ مراکز کے مالکان بھی پریشان ہے۔
مزید پڑھیں: SKUAST-K Students Demand online Exam: اسکاسٹ کشمیر کے طلبہ نے آف لائن امتحانات کی منسوخی کا مطالبہ کیا
کوچنگ مالکان کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کا پھیلاؤ جاری ہے، لہذا اس وائرس سے لڑنے کے لیے مختلف تدابیر کے تحت تعلیم اور دیگر شعبے کام کر سکتے ہیں، مگر تعلیمی نظام کو بند کرکے بچوں کے مستقل کے ساتھ کھلواڑ کرنا درست نہیں۔