جموں و کشمیر پیپلز کانفرنس نے حد بندی کمیشن کے دوسرے مسودے PC on Delimitation Commission 2nd Draft پر کہا کہ یہ مشق کشمیر کے لوگوں کو طاقت سے محروم کرنے اور ان سے حقِ رائے دہی چھیننے کی ایک سوچی سمجھی سازش ہے۔ Delimitation Commission 2nd Draft
پیپلز کانفرنس کی جانب سے میڈیا کو جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ حد بندی کمیشن کے اپنے پہلے مسودے کو تبدیل کرنے سے ہمیں حیرانی نہیں ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ نئی شکل کے ساتھ نئے پارلیمانی حلقے کا اختراع گویا کشمیریوں کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہے جو دو خطوں یعنی جنوبی کشمیر اور راجوری کو ملا کر تشکیل دی گئی ہے۔
پی سی کا کہنا ہے کہ جنوبی کشمیر اور راجوری کے باشندوں کا طرز عمل بالکل جداگانہ ہیں، ان کو درپیش مسائل اور چیلنجز بھی بالکل مختلف ہیں، یہاں تک کہ ان علاقوں کی جغرافیائی ہیئت بھی یکسر الگ ہے اور ان وجوہات کے ہونے کے باوجود بھی کمیشن نے ایک ہی پارلیمانی حلقہ بنانے کے لیے دو الگ الگ علاقوں کو ملایا ہے جو ہماری سمجھ سے پرے ہے، اس عمل کی اصل وجہ سے کمیشن خود واقف ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
Hasnain Masoodi On Delimitation Commission 2nd Report:حد بندی کمیشن اپنے من مطابق کام کر رہا ہے
پی سی کا کہنا ہے کہ اس وقت کشمیری عوام مشکل ترین دور سے گزر رہے ہیں۔ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ کشمیری عوام کو نیچا دکھانے اور انہیں ناکردہ گناہوں کی سزا دینے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی جارہی ہے۔
پی سی کے مطابق دیگر متعلقہ حلقوں کی از سر نو اندرونی تشکیل میں بھی کافی رد و بدل سے کام لیا گیا ہے اور یہ ساری مشق نامعقول معلوم ہوتی ہے، اس سے موجودہ سیاسی نظام اور سیاسی توازن میں نہایت ہی منفی اثرات مرتب ہوں گے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ موجودہ سیاسی طبقے کو بھی غیر محسوس طریقے سے اُلجھانے کی ایک مذموم کوشش کی جارہی ہے۔