ETV Bharat / city

Pulwama Dairy Owners Face Problems: پلوامہ میں ڈیری فارم کے مالکان کو مشکلات کا سامنا

ڈیری فارمنگ والوں کے مطابق ان کے ڈیری فارمنگ میں پیدا ہونے والے دودھ کی مانگ کم ہوگئی ہے جس کی وجہ سے ان کو ہر روز ہزاروں روپے کا نقصان اٹھانا پڑتا ہے۔

Pulwama Dairy Owners Face Problems
پلوامہ میں ڈیری فارم کے مالکان کو مشکلات کا سامنا
author img

By

Published : Jan 28, 2022, 9:45 PM IST

پلوامہ: وادی میں پلوامہ ہی واحد ایسا ضلع ہے جہاں دودھ کی پیداوار سب سے زیادہ ہوتی ہے۔ اسی لیے ضلع کو آنند آف کشمیر کہا جاتا ہے۔

محکمہ اینیمل ہسبنڈری نے دودھ کی پیداوار میں اضافے اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے کی غرض سے ڈیری فارمنگ میں متعدد اسکیم لانچ کیے ہیں جس کے تحت نوجوانوں کو 50 فیصد سبسیڈی بھی دی جا رہی ہے۔

پلوامہ میں ڈیری فارم کے مالکان کو مشکلات کا سامنا

لیکن آج کل ڈیری فارمنگ والوں کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، کیونکہ ان کے ڈیری فارمنگ میں پیدا ہونے والے دودھ کی مانگ کم ہوگئی ہے جس کی وجہ سے ڈیری فارمنگ والوں ہر روز ہزاروں روپے کا نقصان اٹھانا پڑتا ہیں۔

اس سلسلے میں ڈیری فارم کے مالک منظور احمد پال نے کہا کہ آج تک دودھ کی سپلائی کافی اچھی تھی لیکن کچھ دنوں سے دودھ کی سپلائی کم ہوگئی ہے جس کی وجہ سے ہمیں دودھ کو ضائع کرنا پڑتا۔

انہوں نے انتظامیہ سے اپیل کی کہ وہ اس معاملے کا ازالہ کرنے کے لئے سنجیدگی کا مظاہرہ کریں تاکہ ان کو مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

یہ بھی پڑھیں: پلوامہ کو آنند آف کشمیر کیوں کہا جاتا ہے؟

پلوامہ سے ہر روز ساڑھے آٹھ لاکھ لیٹر دودھ بانہال سے لے کر کپواڑہ اور دیگر مختلف اضلاع میں سپلائی کیا جاتا ہے۔ حالانکہ ضلع میں نجی سطح پر مویشی پروری کا رجحان پہلے کے مقابلے کم ہوا ہے۔

پلوامہ میں مویشیوں کی تعداد ایک لاکھ 16 ہزار تھی جو اب گھٹ کر 98 ہزار پر رہ گئی ہے۔ لیکن دودھ کی پیداوار پہلے سے زیادہ ہوئی ہے۔ ڈیری فارمنگ سے پلوامہ کو سالانہ تقریبا 300 کروڑ کی آمدنی ہوتی ہے۔

پلوامہ: وادی میں پلوامہ ہی واحد ایسا ضلع ہے جہاں دودھ کی پیداوار سب سے زیادہ ہوتی ہے۔ اسی لیے ضلع کو آنند آف کشمیر کہا جاتا ہے۔

محکمہ اینیمل ہسبنڈری نے دودھ کی پیداوار میں اضافے اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے کی غرض سے ڈیری فارمنگ میں متعدد اسکیم لانچ کیے ہیں جس کے تحت نوجوانوں کو 50 فیصد سبسیڈی بھی دی جا رہی ہے۔

پلوامہ میں ڈیری فارم کے مالکان کو مشکلات کا سامنا

لیکن آج کل ڈیری فارمنگ والوں کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، کیونکہ ان کے ڈیری فارمنگ میں پیدا ہونے والے دودھ کی مانگ کم ہوگئی ہے جس کی وجہ سے ڈیری فارمنگ والوں ہر روز ہزاروں روپے کا نقصان اٹھانا پڑتا ہیں۔

اس سلسلے میں ڈیری فارم کے مالک منظور احمد پال نے کہا کہ آج تک دودھ کی سپلائی کافی اچھی تھی لیکن کچھ دنوں سے دودھ کی سپلائی کم ہوگئی ہے جس کی وجہ سے ہمیں دودھ کو ضائع کرنا پڑتا۔

انہوں نے انتظامیہ سے اپیل کی کہ وہ اس معاملے کا ازالہ کرنے کے لئے سنجیدگی کا مظاہرہ کریں تاکہ ان کو مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

یہ بھی پڑھیں: پلوامہ کو آنند آف کشمیر کیوں کہا جاتا ہے؟

پلوامہ سے ہر روز ساڑھے آٹھ لاکھ لیٹر دودھ بانہال سے لے کر کپواڑہ اور دیگر مختلف اضلاع میں سپلائی کیا جاتا ہے۔ حالانکہ ضلع میں نجی سطح پر مویشی پروری کا رجحان پہلے کے مقابلے کم ہوا ہے۔

پلوامہ میں مویشیوں کی تعداد ایک لاکھ 16 ہزار تھی جو اب گھٹ کر 98 ہزار پر رہ گئی ہے۔ لیکن دودھ کی پیداوار پہلے سے زیادہ ہوئی ہے۔ ڈیری فارمنگ سے پلوامہ کو سالانہ تقریبا 300 کروڑ کی آمدنی ہوتی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.