جموں و کشمیر میں عالمی وبا کورونا وائرس کی دوسری لہر اس قدر تیزی سے پھیلی کہ ایک روز میں پانچ ہزار سے زائد مثبت کیسز درج ہوئے اور 70 اموات بھی ہوئیں۔ تاہم عوام اور طبی عملے نے گزشتہ ایک ہفتے سے راحت کی سانس لی ہے کیونکہ اعداد و شمار کے مطابق مثبت کیسز میں کمی درج کی جا رہی ہے جبکہ اموات میں بھی کمی واقع ہوئی ہے۔
ای ٹی وی بھارت نے اس ضمن میں کشمیر صوبہ کے محکمہ صحت کے ترجمان ڈاکٹر میر مشتاق سے گفتگو کی جس میں انہوں بتایا کہ ’’متعدد اقدامات کی وجہ سے مثبت کیسز میں کمی واقع ہوئی ہے۔‘‘
ان کا کہنا تھا کہ ’’ایک وہ بھی دن تھا جب ایک روز میں پانچ ہزار سے زیادہ مثبت کیسز سامنے آئے جبکہ اموات بھی ہوش ربا تھیں۔‘‘
ان کا کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن نافذ کرنے سے دوسری لہر کے پھیلاؤ پر بہت حد تک قابو پایا گیا، جبکہ عوام کی طرف سے ایس او پیز پر عمل کرنا، ٹیکہ کاری مہم میں اضافہ جیسے اقدامات سے اب کیسز میں کمی واقع ہو رہی ہے۔
ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر میر مشتاق نے بتایا کہ کووڈ ٹسٹنگ میں کمی نہیں کی گئی ہے بلکہ ٹیسٹنگ میں اضافہ کیا گیا ہے اور اب سب سنٹر سطح پر بھی ٹسٹنگ کی جا رہی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’’اگر لاک ڈاؤن میں نرمی کی گئی تب بھی عوام کو ایس او پیز پر عمل کرنے کی بے حد ضرورت ہے تاکہ تیسری لہر سے لوگ محفوظ رہ سکیں۔‘‘
ویکسینیشن کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ’’مہم کے آغاز میں لوگ ٹیکہ لگانے سے منحرف تھے لیکن اب لوگ قطاروں میں طبی مراکز پر ویکیسن لگانے کے لیے آرہے ہیں، جو کافی خوش آئند ہے۔‘‘