سرینگر: کشمیری صحافی آکاش حسن کو منگل کے روز دہلی ہوائی اڈے پر حکام نے رپورٹنگ اسائنمنٹ کے لیے سری لنکا جانے سے روک دیا۔ اس بات کی جانکاری آکاش حسن نے ٹویٹ کے ذریعے دی تھی۔ Kashmiri journalist Barred to Fly Sri lanka
وہیں جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ و پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی سربراہ محبوبہ مفتی نے آج ٹوئٹر پر اپنا بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ "جمہوریت میں صحافیوں کے کردار پر چیف جسٹس کے ردعمل کے فوراً بعد آکاش حسن کو بیرون ملک سفر کرنے سے روک دیا گیا۔ یہ کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں ہے کہ مرکزی حکومت سچائی سے عدم برداشت کی وجہ سے جمہوریت کے چوتھے ستون اور ریڑھ کی ہڈی کو کچلنا چاہتتی ہے۔"Mehbooba Mufti on Kashmir Journalist Travel ban
مزید پڑھیں:
نتادیں کہ گزشتہ روز کشمیر صحافی آکاش حسن نے ٹویٹ میں لکھا ہے کہ "نئی دہلی کے آئی جی آئی ایئرپورٹ پر امیگریشن حکام نے مجھے کولمبو، سری لنکا جانے والی پرواز میں سوار ہونے سے روک دیا۔ میں موجودہ بحرانی صورتحال پر رپورٹنگ کرنے کے لیے سری لنکا جارہا تھا۔ ایسے میں امیگریشن حکام نے میرا پاسپورٹ اور بورڈنگ پاس لے لیا جبکہ مجھے چار گھنٹوں تک سے ایک کمرے میں بٹھایا۔"
آکاش کے مطابق حکام نے روکے جانے کی کوئی وجہ نہیں بتائی ہے۔ انہوں نے ٹویٹ میں مزید لکھا ہے کہ" میں جس ایئرلائنز میں سفر کر رہا تھا اس کے ایک عملے نے مجھے بتایا کہ حکام نے انہیں جہاز سے میرا سامان اتارنے کی ہدایت دی ہے۔ دو اہلکاروں نے مجھ سے سفر کے مقصد اور کام کے بارے میں سوالات پوچھے۔
واضح رہے کہ 370 کی منسوخی کے بعد کئی کشمیری صحافیوں کو بیرون ملک سفر کرنے سے روک دیا گیا ہے جبکہ بہت سے صحافیوں کو ان کے کام سے متعلق پوچھ گچھ کے لیے سیکورٹی فورسز نے طلب کیا ہے۔ حال ہی میں پلٹزر ایوارڈ یافتہ کشمیری فوٹو جرنلسٹ ثنا ارشاد مٹو کو بھی 2 جولائی کو حکام نے نئی دہلی کے ہوائی اڈے پر روکا جو کہ کتاب کی رسم رونمائی اور فوٹو نمائش کے لیے فرانس جارہی تھی۔