ETV Bharat / city

National Workshop at Srinagar یونانی طب آج کی دنیا کو درپیش صحت عامہ کے مسائل سے نمٹنے میں بے حد مفید

author img

By

Published : Oct 16, 2022, 7:36 AM IST

نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ٹکنالوجی سری نگر کے ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر راکیش سہگل نے کہا کہ انفارمیشن ٹکنالوجی کے میدان میں ہونے والی ترقی سے زندگی کے ہر شعبے میں زبردست مثبت تبدیلی آئی ہے۔ انہوں نے انفارمیشن ٹکنالوجی سے متعلق وزارت آیوش کے حالیہ اقدامات کو سراہا۔ انہوں نے مزید کہا کہ طب یونانی کو مزید ترقی دینے کے لیے ٹکنالوجی کا سہارا لینا چاہیے۔ Rakesh Sehgal on Unani medicine

یونانی طب آج کی دنیا کو درپیش صحت عامہ کے مسائل سے نمٹنے میں بے حد مفید
یونانی طب آج کی دنیا کو درپیش صحت عامہ کے مسائل سے نمٹنے میں بے حد مفید

سری نگر: یونانی طب کی سادہ تدابیر پر مشتمل علاج بالتدبیر آج کی دنیا کو درپیش صحت عامہ کے مسائل سے نمٹنے میں بے حد مفید ثابت ہوسکتا ہے۔ یہ بات سنٹرل کونسل فار ریسرچ اِن یونانی میڈیسن (سی سی آر یو ایم) وزارت آیوش، حکومت ہند نے طب یونانی میں علاج بالتدبیرکے موضوع پر 14-15 اکتوبر کو سری نگر میں قومی ورکشاپ کا انعقاد کے اختتامی تقریب میں پروفیسر عاصم علی خان ڈائریکٹر جنرل سی سی آر یو ایم نے کہی۔ انہوں نے کہا کہ آر آر آئی یو ایم، سری نگر بہت سے امراض کے علاج کے لیے علاج بالتدبیر کی مختلف سہولیات فراہم کررہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ وزارت آیوش نے سی سی آر یو ایم کے ریجنل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ آف یونانی میڈیسن (آر آر آئی یو ایم)، سری نگر کو علاج بالتدبیرکے سنٹر آف ایکسیلنس(مرکز امتیاز) کے طور پر ترقی دینے کے لئے منتخب کیا ہے۔ public health problems facing world

نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ٹکنالوجی سری نگر کے ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر راکیش سہگل نے کہا کہ انفارمیشن ٹکنالوجی کے میدان میں ہونے والی ترقی سے زندگی کے ہر شعبے میں زبردست مثبت تبدیلی آئی ہے۔ انہوں نے انفارمیشن ٹکنالوجی سے متعلق وزارت آیوش کے حالیہ اقدامات کو سراہا۔ انہوں نے مزید کہا کہ طب یونانی کو مزید ترقی دینے کے لیے ٹکنالوجی کا سہارا لینا چاہئے۔ پروفیسر نذیر احمد گنائی، وائس چانسلر، شیر کشمیر یونیورسٹی آف ایگریکلچرل سائنسز اینڈ ٹکنالوجی آف جمو (سکاٹ)، سری نگر نے یونانی طب میں استعمال ہونے والے دوائی پودوں کی اہمیت وافادیت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے سکاٹ اور آر آر آئی یوایم کے درمیان تحقیق کے میدان میں باہمی تعاون پر بھی اظہارخیال کیا۔

پروفیسر اکبر مسعود، وائس چانسلر، بابا غلام شاہ بادشاہ یونیورسٹی، راجوری، جمو وکشمیر نے یونانی طب کی ترقی میں آر آر آئی یو ایم، سری نگر کے کردار پر روشنی ڈالی اور علاج بالتدبیر کے سنٹر فار ایکسیلنس کیلئے منتخب کئے جانے پر مبارک باد پیش کی۔ پروفیسر ناظم حسین الجعفری، رجسٹرار، جامعہ ملیہ اسلامیہ، نئی دہلی نے صحت عامہ میں یونانی طب خاص طور سے علاج بالتدبیر کے امکانات اور افادیت پر زور دیا۔انہوں نے کہا کہ علاج بالتدبیرکے سنٹر آف ایکسیلنس سے جمو وکشمیر میں طبی سیاحت کو فروغ ملے گا۔

یہ بھی پڑھیں: World Unani Day: سرینگر میں یونانی طب پر دو روزہ بین الاقوامی کانفرس منعقدہ ہوگی

دو روزہ ورکشاپ میں طب یونانی کے ماہرین نے ’علاج بالتدبیر‘کی مختلف شکلوں اورتکنیکوں پر لیکچر پیش کئے اور شرکاء کی تربیت کی۔ اس میں صحت عامہ میں علاج بالتدبیر کے استعمال اور افادیت پرگفتگو ہوئی۔ ورکشاپ کا مقصد یونانی طب کے محققین، ماہرین اور طلبا میں علاج بالتدبیر سے متعلق بیداری پیدا کرنا اور تربیت فراہم کرنا تھا۔ڈاکٹر سیما اکبر، اسسٹنٹ ڈائریکٹر انچارج، آر آر آئی یوایم، سری نگر نے دیگر افسران کے ساتھ ورکشاپ کے انتظام و انصرام کی ذمہ داری نبھائی اور کلما ت تشکر ادا کیا۔

یو این آئی

سری نگر: یونانی طب کی سادہ تدابیر پر مشتمل علاج بالتدبیر آج کی دنیا کو درپیش صحت عامہ کے مسائل سے نمٹنے میں بے حد مفید ثابت ہوسکتا ہے۔ یہ بات سنٹرل کونسل فار ریسرچ اِن یونانی میڈیسن (سی سی آر یو ایم) وزارت آیوش، حکومت ہند نے طب یونانی میں علاج بالتدبیرکے موضوع پر 14-15 اکتوبر کو سری نگر میں قومی ورکشاپ کا انعقاد کے اختتامی تقریب میں پروفیسر عاصم علی خان ڈائریکٹر جنرل سی سی آر یو ایم نے کہی۔ انہوں نے کہا کہ آر آر آئی یو ایم، سری نگر بہت سے امراض کے علاج کے لیے علاج بالتدبیر کی مختلف سہولیات فراہم کررہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ وزارت آیوش نے سی سی آر یو ایم کے ریجنل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ آف یونانی میڈیسن (آر آر آئی یو ایم)، سری نگر کو علاج بالتدبیرکے سنٹر آف ایکسیلنس(مرکز امتیاز) کے طور پر ترقی دینے کے لئے منتخب کیا ہے۔ public health problems facing world

نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ٹکنالوجی سری نگر کے ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر راکیش سہگل نے کہا کہ انفارمیشن ٹکنالوجی کے میدان میں ہونے والی ترقی سے زندگی کے ہر شعبے میں زبردست مثبت تبدیلی آئی ہے۔ انہوں نے انفارمیشن ٹکنالوجی سے متعلق وزارت آیوش کے حالیہ اقدامات کو سراہا۔ انہوں نے مزید کہا کہ طب یونانی کو مزید ترقی دینے کے لیے ٹکنالوجی کا سہارا لینا چاہئے۔ پروفیسر نذیر احمد گنائی، وائس چانسلر، شیر کشمیر یونیورسٹی آف ایگریکلچرل سائنسز اینڈ ٹکنالوجی آف جمو (سکاٹ)، سری نگر نے یونانی طب میں استعمال ہونے والے دوائی پودوں کی اہمیت وافادیت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے سکاٹ اور آر آر آئی یوایم کے درمیان تحقیق کے میدان میں باہمی تعاون پر بھی اظہارخیال کیا۔

پروفیسر اکبر مسعود، وائس چانسلر، بابا غلام شاہ بادشاہ یونیورسٹی، راجوری، جمو وکشمیر نے یونانی طب کی ترقی میں آر آر آئی یو ایم، سری نگر کے کردار پر روشنی ڈالی اور علاج بالتدبیر کے سنٹر فار ایکسیلنس کیلئے منتخب کئے جانے پر مبارک باد پیش کی۔ پروفیسر ناظم حسین الجعفری، رجسٹرار، جامعہ ملیہ اسلامیہ، نئی دہلی نے صحت عامہ میں یونانی طب خاص طور سے علاج بالتدبیر کے امکانات اور افادیت پر زور دیا۔انہوں نے کہا کہ علاج بالتدبیرکے سنٹر آف ایکسیلنس سے جمو وکشمیر میں طبی سیاحت کو فروغ ملے گا۔

یہ بھی پڑھیں: World Unani Day: سرینگر میں یونانی طب پر دو روزہ بین الاقوامی کانفرس منعقدہ ہوگی

دو روزہ ورکشاپ میں طب یونانی کے ماہرین نے ’علاج بالتدبیر‘کی مختلف شکلوں اورتکنیکوں پر لیکچر پیش کئے اور شرکاء کی تربیت کی۔ اس میں صحت عامہ میں علاج بالتدبیر کے استعمال اور افادیت پرگفتگو ہوئی۔ ورکشاپ کا مقصد یونانی طب کے محققین، ماہرین اور طلبا میں علاج بالتدبیر سے متعلق بیداری پیدا کرنا اور تربیت فراہم کرنا تھا۔ڈاکٹر سیما اکبر، اسسٹنٹ ڈائریکٹر انچارج، آر آر آئی یوایم، سری نگر نے دیگر افسران کے ساتھ ورکشاپ کے انتظام و انصرام کی ذمہ داری نبھائی اور کلما ت تشکر ادا کیا۔

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.