ETV Bharat / city

Cardiac Arrests Deaths Rise in Kashmir: جموں و کشمیر میں 29.6 فیصد اموات کی وجہ دل کا دورہ

author img

By

Published : Jan 20, 2022, 9:02 PM IST

گلوبل ہیلتھ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کی جانب سے سال 2021 میں ملک کی مختلف ریاستوں اور یوٹیز میں کی گئی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ جموں و کشمیر میں ہونے والی اموات میں 29.6 فیصد حرکت قلب بند ہونے Cardiac Arrests Deaths Rise in Kashmir کی وجہ سے ہوتی ہے۔ تحقیق میں مزید بتایا گیا ہے کہ 28 فیصد مرنے والے افراد کی عمر 25 سے 29 کے درمیان ہے۔

Cardiac Arrests Deaths Rise in Kashmir
جموں وکشمیر میں 29.6 فیصد اموات حرکت قلب بند ہونے سے ہوتی ہے

گزشتہ چند برس کے دوران دل کا دورہ پڑنے سے اموات میں تشویش ناک حد تک اضافہ Heart Attack Deaths Rise in Kashmir ہوا ہے، جہاں وادی کشمیر امراض قلب کی بیماریوں Heart Diseases میں سر فہرست ہے، وہیں حرکت قلب بند ہونے سے ہورہی اموات میں بھی یہ پہلے نمبر ہے۔

جموں و کشمیر میں 29.6 فیصد اموات کی وجہ ہارٹ اٹیک
ایک میڈیکل سروے کے مطابق کشمیر وادی میں 21 سے 35 برس کی عمر کے متعدد نوجوان حرکت قلب بند ہونے سے فوت ہو جاتے ہیں۔
ہارٹ آٹیک سے مرنے والے افراد بظاہر تندرست اور توانا دکھائی دیتے ہیں، لیکن اچانک بے ہوش ہوکر وہ موت کی آغوش میں چلے جاتے ہیں۔
گلوبل ہیلتھ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ Global Health Research Institute Research کی جانب سے سال 2021 میں ملک کی مختلف ریاستوں اور مرکزی زیر انتظام علاقوں میں کی گئی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ جموں وکشمیر میں ہونے والی اموات میں 29.6 فیصد حرکت قلب بند ہونے سے ہوتی ہیں۔
اس سے زیادہ فکر و تشویش کی بات یہ ہے کہ اس میں 28 فیصد مرنے والے افراد کی عمر 25 سے 29 کے درمیان ہوتی ہیں۔
تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ حرکت قلب بند کی وجہ سے فوت ہونے والے نوجوانوں میں 32.8 فیصد اموات شہری جبکہ 22. 9 فیصد اموات دیہی علاقوں میں ہوتی ہیں۔

جان لیوا ہارٹ اٹیک کی وجوہات اگچہ کئی ساری ہیں، لیکن شدید غصے کا اظہار، بہت زیادہ تشویش، ذہنی دباؤ اور کھانے پینے کے بدلتے اطوار وغیرہ دل کی بیماریوں کا سبب بنتے ہیں۔


ماہرین امراض قلب کہتے ہیں نوجوانون ورزش وغیرہ سے دور ہوتے جارہے ہیں۔ نیند کا پورا نہ ہونا، فاسٹ فوڈ کا بے تحاشا استعمال اور سگریٹ نوشی کے بڑھتے رجحان کے علاوہ منشیات کی لت بھی نوجوانوں میں دل کا دورہ پڑنے کے اہم وجوہات مانے جارہے ہیں۔


یہ بھی پڑھیں:Family Alleges Murder of their Daughter Over Dowry: خاتون کی پُراسرار موت پر لواحقین سراپا احتجاج


دل کو اچانک آکسیجن یا خون کی فراہمی بند ہوجانے سے ایک تنددست اور صحت مند انسان کی موت کسی بھی وقت ہوسکتی ہے۔ احتیاطی تدابیر اور پرپیز سے کام لے کر دل کے دورے کو وقوع پزیر ہونے سے روکا جاسکتا ہے۔


کارڈیالوجسٹ کہتے ہیں کہ تمباکو نوشی اور منشیات کی لت سے دور رہنا سب سے اہم ہے، جبکہ مثبت سوچ، غصہ سے پرہیز، ورزش اور کھیلوں میں حصہ لینا اور پابندی سے نیند کرنا کچھ ایسی اہم ہدایات ہیں جن کی بدولت ہارٹ اٹیک سے ہونے والی اموات کے واقعات کو کافی حد تک کم کیا جاسکتا ہے۔



یہ بھی پڑھیں:Corona Cases Rises In J&K: جموں وکشمیر میں کورونا معاملات میں پھر سے ہورہا ہے اضافہ


یہ حقیقت ناقابل تردید ہے کہ جدید دور نے انسان کو لاتعداد سہولیات فراہم کی ہیں، لیکن دنیا کی تاریخ میں طرز زندگی بھی کبھی اتنی جلدی نہیں بدلا جتنا کہ موجودہ دور میں بدل چکا ہے۔


گزشتہ چند برس کے دوران دل کا دورہ پڑنے سے اموات میں تشویش ناک حد تک اضافہ Heart Attack Deaths Rise in Kashmir ہوا ہے، جہاں وادی کشمیر امراض قلب کی بیماریوں Heart Diseases میں سر فہرست ہے، وہیں حرکت قلب بند ہونے سے ہورہی اموات میں بھی یہ پہلے نمبر ہے۔

جموں و کشمیر میں 29.6 فیصد اموات کی وجہ ہارٹ اٹیک
ایک میڈیکل سروے کے مطابق کشمیر وادی میں 21 سے 35 برس کی عمر کے متعدد نوجوان حرکت قلب بند ہونے سے فوت ہو جاتے ہیں۔
ہارٹ آٹیک سے مرنے والے افراد بظاہر تندرست اور توانا دکھائی دیتے ہیں، لیکن اچانک بے ہوش ہوکر وہ موت کی آغوش میں چلے جاتے ہیں۔
گلوبل ہیلتھ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ Global Health Research Institute Research کی جانب سے سال 2021 میں ملک کی مختلف ریاستوں اور مرکزی زیر انتظام علاقوں میں کی گئی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ جموں وکشمیر میں ہونے والی اموات میں 29.6 فیصد حرکت قلب بند ہونے سے ہوتی ہیں۔
اس سے زیادہ فکر و تشویش کی بات یہ ہے کہ اس میں 28 فیصد مرنے والے افراد کی عمر 25 سے 29 کے درمیان ہوتی ہیں۔
تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ حرکت قلب بند کی وجہ سے فوت ہونے والے نوجوانوں میں 32.8 فیصد اموات شہری جبکہ 22. 9 فیصد اموات دیہی علاقوں میں ہوتی ہیں۔

جان لیوا ہارٹ اٹیک کی وجوہات اگچہ کئی ساری ہیں، لیکن شدید غصے کا اظہار، بہت زیادہ تشویش، ذہنی دباؤ اور کھانے پینے کے بدلتے اطوار وغیرہ دل کی بیماریوں کا سبب بنتے ہیں۔


ماہرین امراض قلب کہتے ہیں نوجوانون ورزش وغیرہ سے دور ہوتے جارہے ہیں۔ نیند کا پورا نہ ہونا، فاسٹ فوڈ کا بے تحاشا استعمال اور سگریٹ نوشی کے بڑھتے رجحان کے علاوہ منشیات کی لت بھی نوجوانوں میں دل کا دورہ پڑنے کے اہم وجوہات مانے جارہے ہیں۔


یہ بھی پڑھیں:Family Alleges Murder of their Daughter Over Dowry: خاتون کی پُراسرار موت پر لواحقین سراپا احتجاج


دل کو اچانک آکسیجن یا خون کی فراہمی بند ہوجانے سے ایک تنددست اور صحت مند انسان کی موت کسی بھی وقت ہوسکتی ہے۔ احتیاطی تدابیر اور پرپیز سے کام لے کر دل کے دورے کو وقوع پزیر ہونے سے روکا جاسکتا ہے۔


کارڈیالوجسٹ کہتے ہیں کہ تمباکو نوشی اور منشیات کی لت سے دور رہنا سب سے اہم ہے، جبکہ مثبت سوچ، غصہ سے پرہیز، ورزش اور کھیلوں میں حصہ لینا اور پابندی سے نیند کرنا کچھ ایسی اہم ہدایات ہیں جن کی بدولت ہارٹ اٹیک سے ہونے والی اموات کے واقعات کو کافی حد تک کم کیا جاسکتا ہے۔



یہ بھی پڑھیں:Corona Cases Rises In J&K: جموں وکشمیر میں کورونا معاملات میں پھر سے ہورہا ہے اضافہ


یہ حقیقت ناقابل تردید ہے کہ جدید دور نے انسان کو لاتعداد سہولیات فراہم کی ہیں، لیکن دنیا کی تاریخ میں طرز زندگی بھی کبھی اتنی جلدی نہیں بدلا جتنا کہ موجودہ دور میں بدل چکا ہے۔


ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.