جموں و کشمیر میں آرٹیکل 370 کی منسوخی پر حکومت کے فیصلے کو بدلنے کے معاملہ پر اپنے خیالات ظاہر کرتے ہوئے Ghulam Nabi Azad غلام نبی آزاد نے کہا کہ ’وہ دیکھ رہے ہیں کہ 2024 میں ملک کی قدیم جماعت 300 سیٹیں حاصل نہیں کرسکتی۔ وہ جموں و کشمیر کے پوچھ میں یک ریلی سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ آرٹیکل 370 کی منسوخی کے فیصلہ کو صرف سپریم کورٹ یا پھر کانگریس کو 300 سے زیادہ نشستیں حاصل ہونے کے بعد ہی بدلا جاسکتا ہے جو مشکل نظر آرہا ہے۔ تاہم آزاد نے کہا کہ وہ دعا کرتے ہیں کہ آئندہ لوک سبھا انتخابات میں کانگریس کو 300 سے نشستیں حاصل ہوں۔
جاریہ ہفتہ کے آغاز پر آزاد نے سیاسی پارٹیوں پر زور دیا تھا کہ وہ ریاست میں ایسا ماحول بنائیں کہ لوگ یہ ماننے لگیں کہ الیکشن ہو سکتے ہیں اور سیاسی عمل کو آگے بڑھایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’میں ابھی کسی پارٹی کی بات نہیں کررہا ہوں، اور نہ ہی میں کسی پارٹی کے خلاف بول رہا ہوں، کیونکہ اس وقت ریاست میں ایسا ماحول نہیں ہے جہاں ایک پارٹی دوسری کے خلاف بولے، بلکہ میں تمام سیاسی جماعتوں سے گزارش کروں گا کہ وہ ایک دوسرے کو گالی دینے کے بجائے ریاست میں ایسا ماحول بنائے کہ یہاں کے لوگ یہ ماننے لگیں کہ بہت جلد انتخابات منعقد ہوسکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
Farm laws Repealed: غلام نبی آزاد کا رد عمل، کہا زرعی قوانین کی منسوخی خوش آئند
انہوں نے کہا کہ ’عام طور پر مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو ریاست کا درجہ دیا جاتا ہے لیکن ہمارے معاملے میں الٹا ہوا ہے جبکہ ریاست کو UT کا درجہ دیا گیا، یہ ڈی جی پی کو تھانیدار، سی ایم کو ایم ایل اے اور چیف سکریٹری کو پٹواری کا عہدہ دینے کے مترادف ہے۔ یہ کام کوئی عقلمند آدمی نہیں کرسکتا۔