سہیل کا مزید کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن اور انٹرنیٹ کی سروسز ڈاؤن ہونے کی وجہ سے انہیں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ انہوں نے حکومت سے بار بار انٹرنیٹ کو معطل نہ کرنے اور اسکولوں کو دوبارہ کھول دینے کا مطالبہ کیا تاکہ طلبا کا مستقبل بہتر ہوسکے۔
انہوں نے اپنی کامیابی کا سہرہ اہل خانہ کے علاوہ دوستوں کے سر باندھا ہے۔ وہیں سہیل کے دوستوں نے کہا کہ اگر انسان دل سے محنت کرتا ہے تو ہر مشکل آسان ہوجاتی ہے۔ اہل خانہ سہیل کی کامیابی سے کافی خوش ہے۔
یہ بھی پڑھیں: زراعت کو بہتر بنانے کے لئے جائزہ اجلاس منعقد
سہیل نے اس کامیابی سے نہ صرف اپنے ماں باپ بلکہ پورے علاقے کا نام روشن کیا ہے۔ سہیل نے دیگر سرپرستوں کو اپنے بچوں کے بہتر مستقبل کےلیے بھرپور کوشش کرنے کا مشورہ دیا۔ انہوں نے اسی کے ساتھ کشمیر میں تعلیمی نظام پر افسوس کا اظہار کیا۔ انہوں نے حکومت سے تعلیمی نظام کو بہتر بنانے کےلیے ٹھوس اقدامات کرنے کی اپیل کی۔