اپر سندھ ہائیڈرو پاور پروجیکٹ کے لیے پانی کی کنال کنگن علاقے سے ہو کر گزرتی ہے جو پورے علاقے کے لئے خطرے سے خالی نہیں ہے۔
سنہ 2009 میں بھی اسی پاور کنال میں دراڑیں پیدا ہونے کے بعد رہائشی علاقوں میں پانی گھس آیا تھا جس کی وجہ سے علاقے کے متعدد رہائشی مکانات تباہ ہوئے تھے۔
اس کنال کو دوبارہ شروع کرنے میں کئی سال لگ گئے تھے اور کروڑوں کا روپیہ بھی درکار ہوا تھا۔
مقامی لوگوں کا الزام ہے کہ اس معاملے کو کئی افسران کی نوٹس میں لایا گیا، لیکن وہ خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں۔
مقامی لوگوں کا مطالبہ ہے اس معاملے کو فوری طور پر حل کیا جائے تاکہ وہ سکون کی زندگی گزار سکیں۔