پروفیسر سیف الدین سوز نے منگل کو یہاں جاری ایک بیان میں کہا: 'جموں و کشمیر کے لوگوں خصوصاً کشمیر کے لوگوں نے اس بات کا نوٹس لیا ہے کہ مرکزی سطح پر بی جے پی کے لیڈروں نے غیر آئینی طور منسوخ شدہ دفعہ 370 کے بارے میں گمراہ کن پروپیگنڈا کیا ہے'۔ سوز نے کہا کہ یہ لوگ کس طرح ملک کے عوام کو گمراہ کر رہے ہیں سب کو معلوم ہے۔
انہوں نے کہاکہ 'ان لیڈروں کا یہ کہنا کہ دفعہ 370 کی غیر آئینی منسوخی کے بعد کشمیر میں سب کچھ ٹھیک حالت میں ہے، سفید چھوٹ اور بہتان ہے'۔ پروفیسر سوز نے کہا کہ اس غیر جمہوری کام میں بی جے پی کے سینیئر لیڈر بشمول کابینی وزرا سمرتی ایرانی، انوراگ ٹھاکر اور جیتندر سنگھ جیسے لوگ رات دن غلط بیانی سے عوام کو گمراہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ آئین ہند کی دفعہ 370 کو غیر جمہوری طور کالعدم کر نے کے بعد جموں و کشمیر کے لوگوں اور یونین کے درمیان ایک ایسی خلیج پیدا ہو گئی ہے جس کو کسی طرح بھی پاٹا نہیں جا سکتا۔
یہ بھی پڑھیں:
پروفیسر سیف الدین سوز نے کہا کہ 'اس دوران یہ بات یقینی طور طے ہو گئی ہے کہہ جموں و کشمیر کے عوام نہایت ہی مضبوطی سے جمہوری اور آئینی طریقے سے اپنی داخلی خود مختاری کی بحالی کے لئے جہدوجہد جاری رکھیں گے'۔ ان کا مزید کہنا تھا: 'جموں و کشمیر کے لوگوں کو اس بات کا یقین ہے کہ بالآخر عوام ہی کی بالادستی ہوتی ہے اور جموں و کشمیر کے لوگ داخلی خود مختاری حاصل کر کے ہی دم لیں گے'۔
یو این آئی