سرینگر: انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا ہے کہ انجمن کے سربراہ اور جموں و کشمیر کے سب سے بڑے مذہبی رہنما میر واعظ ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق پر گزشتہ 38 مہینوں سے مسلسل قدغنوں کا سلسلہ جاری ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ میرواعظ کی غیرقانونی اور غیراخلاقی نظر بندی سے نہ صرف ان کی منصبی ذمہ داریاں شدید طور پر متاثر ہو رہی ہیں بلکہ کشمیر کی سب سے بڑی عبادت گاہ جامع مسجد سرینگر میں شہر و گام سے عوام کی بڑی تعداد میر واعظ کے قال اللہ و قال الرسولﷺ پر مبنی مواعظ حسنہ سننے کےلیے آتے ہیں، انہیں شدید مایوسی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جنوبی کشمیر کے دو بااثرعلما سمیت پانچ افراد پی ایس اے کے تحت گرفتار
انجمن نے کہا کہ لیفٹننٹ گورنر منوج سنہا کے میرواعظ کی رہائی کے حوالے سے دئیے گئے بیان پر آج تک حکام نے عمل نہیں کیا جس کی وجہ سے جموں و کشمیر کے تمام طبقوں نے نہ صرف اپنے شدید ردعمل کا اظہار کیا بلکہ میر واعظ کی طویل نظر بندی کو انسانی حقوق کی پامالی و مذہبی معاملات میں مداخلت قرار دیا ہے۔