ETV Bharat / city

پہلے سے ہچکولے کھا رہی معیشت مزید بحران کا شکار - ہاؤس بوٹ صنعت سے جڑے افراد

حال ہی میں ایل جی انتظامیہ نے تمام رجسٹرڈ تعیراتی کامگاروں، پونی والوں، پالکی والوں اور پٹھو والوں کو فی ماہ ایک ہزار روپے کی مالی مدد فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے۔

Lockdown
لاک ڈاؤن
author img

By

Published : May 24, 2021, 10:00 PM IST

جموں و کشمیر میں مسلسل لاک ڈاؤن کے نتیجے میں جہاں تمام کاروباری اور تجارتی سرگرمیاں متاثر ہیں وہیں، تجارتی طبقے کو کروڑوں کے نقصانات سے دو چار ہونا پڑ رہا ہے۔

لاک ڈاؤن

ایک اندازے کے مطابق تاجروں کو یومیہ ڈیڑھ سو کروڑ کا نقصان ہو رہا ہے۔ لیکن لاک ڈؤان کے دوران یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ جب یہاں کے تجارت پیشہ افراد کو کروڑوں کا نقصان جھیلنے پڑ رہا ہو۔

کشمیری تاجر اس طرح کی صورتحال کا سامنا گذشتہ تین برس سے کرتے آرہے ہیں۔ 5 اگست 2019 کے بعد کم وبیش 13 ماہ تک مجموعی طور پر تجارتی سرگرمیاں بند رہیں۔ پھر رہی سہی کثر 2020 کے کورونا لاک ڈؤان نے نکالی اور اب 2021 میں نئے سرے سے نافذ کیے گئے لاک ڈاؤن کے 25 دن مکمل ہو چکے ہیں۔

گذشتہ تین برس سے جہاں معاشی صورتحال پہلے ہی خستہ ہو چکی ہے۔ وہیں، اب تازہ لاک ڈاون نے اس کو مزیز ابتر کیا ہے۔ لاک ڈاون سے ہر ایک شعبے سے منسلک افراد متاثر ہو رہے ہیں، خواہ وہ دوکاندار ہوں، صنعت و حرفت، تعلیم یا سیاحت سے وابستہ افراد ہوں، زراعت، باغبانی، ہوٹل، ریستوران یا ہاؤس بوٹ صنعت سے جڑے افراد ہوں۔

تاجر کہتے ہیں کہ گذشتہ لاک ڈؤان کے دوران جس طرح سرکار نے بینک قرضوں کے سود میں نرمی اور قرضوں کی مدت میں اضافے کا اعلان کیا تھا اسی طرز پر ایک مرتبہ پھر راحت دینے کی ضرورت ہے۔

حال ہی میں ایل جی انتظامیہ نے تمام رجسٹرڈ تعیراتی کامگاروں، پونی والوں، پالکی والوں اور پٹھو والوں کو فی ماہ ایک ہزار روپے کی مالی مدد فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: گرفتار روہنگیا پناہ گزینوں میں 20 کورونا متاثر

چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے صدر شیخ عاشق کہتے ہیں کہ دیگر شعبہ جات کے ساتھ ساتھ دستکاری شعبہ سے وابستہ افراد بھی خاصی تعداد میں کرونا لاک ڈوان سے متاثر ہو رہے ہیں۔ لہذا حکومت کو اقدامات کا دائرہ مزید وسیع کرنا چاہیے۔

واضح رہے گذشتہ برسوں کے دوران متعدد نجی کارخانے اور کمپیناں وادی کشمیر میں بند ہو گئی ہیں جس کے نتیجے میں ہزاروں افراد کا روز گار بھی چھن گیا۔

جموں و کشمیر میں مسلسل لاک ڈاؤن کے نتیجے میں جہاں تمام کاروباری اور تجارتی سرگرمیاں متاثر ہیں وہیں، تجارتی طبقے کو کروڑوں کے نقصانات سے دو چار ہونا پڑ رہا ہے۔

لاک ڈاؤن

ایک اندازے کے مطابق تاجروں کو یومیہ ڈیڑھ سو کروڑ کا نقصان ہو رہا ہے۔ لیکن لاک ڈؤان کے دوران یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ جب یہاں کے تجارت پیشہ افراد کو کروڑوں کا نقصان جھیلنے پڑ رہا ہو۔

کشمیری تاجر اس طرح کی صورتحال کا سامنا گذشتہ تین برس سے کرتے آرہے ہیں۔ 5 اگست 2019 کے بعد کم وبیش 13 ماہ تک مجموعی طور پر تجارتی سرگرمیاں بند رہیں۔ پھر رہی سہی کثر 2020 کے کورونا لاک ڈؤان نے نکالی اور اب 2021 میں نئے سرے سے نافذ کیے گئے لاک ڈاؤن کے 25 دن مکمل ہو چکے ہیں۔

گذشتہ تین برس سے جہاں معاشی صورتحال پہلے ہی خستہ ہو چکی ہے۔ وہیں، اب تازہ لاک ڈاون نے اس کو مزیز ابتر کیا ہے۔ لاک ڈاون سے ہر ایک شعبے سے منسلک افراد متاثر ہو رہے ہیں، خواہ وہ دوکاندار ہوں، صنعت و حرفت، تعلیم یا سیاحت سے وابستہ افراد ہوں، زراعت، باغبانی، ہوٹل، ریستوران یا ہاؤس بوٹ صنعت سے جڑے افراد ہوں۔

تاجر کہتے ہیں کہ گذشتہ لاک ڈؤان کے دوران جس طرح سرکار نے بینک قرضوں کے سود میں نرمی اور قرضوں کی مدت میں اضافے کا اعلان کیا تھا اسی طرز پر ایک مرتبہ پھر راحت دینے کی ضرورت ہے۔

حال ہی میں ایل جی انتظامیہ نے تمام رجسٹرڈ تعیراتی کامگاروں، پونی والوں، پالکی والوں اور پٹھو والوں کو فی ماہ ایک ہزار روپے کی مالی مدد فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: گرفتار روہنگیا پناہ گزینوں میں 20 کورونا متاثر

چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے صدر شیخ عاشق کہتے ہیں کہ دیگر شعبہ جات کے ساتھ ساتھ دستکاری شعبہ سے وابستہ افراد بھی خاصی تعداد میں کرونا لاک ڈوان سے متاثر ہو رہے ہیں۔ لہذا حکومت کو اقدامات کا دائرہ مزید وسیع کرنا چاہیے۔

واضح رہے گذشتہ برسوں کے دوران متعدد نجی کارخانے اور کمپیناں وادی کشمیر میں بند ہو گئی ہیں جس کے نتیجے میں ہزاروں افراد کا روز گار بھی چھن گیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.