خراب موسم کے پیش نظر منگل کے روز سرینگر ہوائی اڈے سے ابھی تک کوئی بھی پرواز اڑان نہیں بھر سکی Snowfall Disrupts Flight Operations At Srinagar Airport ہے۔ اس تعلق سے ایئرپورٹ اتھارٹی کے ایک افسر نے بتایا کہ 'ابھی تک انڈیگو کی 13، اسپائس جیٹ Spice Jet کی 6، وسترا Vistara کی 3، اور ایئر انڈیا Air India اور گو فرسٹ Go First کی تقریباً تمام پروازیں منسوخ ہو چکی ہیں'۔ اُن کا مزید کہنا تھا کہ '42 پروازوں کو آج یہاں سے اڑان برنی تھی تاہم اب لگتا ہے کہ کوئی بھی پرواز اڑان نہیں بھرسکے گی، کیوں کہ ابھی بھی Visibility کافی کم ہے'۔
وہیں جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ اور نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ Omar Abdullah نے پرواز منسوخ ہونے کے پیش نظر انتظامیہ کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے'۔اُن کا کہنا ہے کہ 'ہمارے بین الاقوامی ہوائی اڈے میں کوئی لینڈنگ ایڈز نہیں ہے، جو رن وے کو کھلا رہنے کے قابل بناتا ہے، جب Visibility کم ہو جاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ 'ہم سیاحت اور سرمایہ کاری کے فروغ کے بارے میں اتنے بڑے دعوے کرتے ہیں اب ان سیاحوں کی حالت زار کا تصور کریں جو سارا دن ٹرمنل کے باہر بیٹھ کر اپنی پروازیں منسوخ ہوتا دیکھتے رہے'۔
اُن کا مزید کہنا تھا کہ 'ان مقامی لوگوں کا سوچئے جن کے ٹکٹ منسوخ کرائے جائیں گے اور انہیں کہا جائے گا کہ وہ نئے کرائے کے ساتھ ٹکٹ خریدیں'۔انہوں نے کہا کہ 'سردیوں میں وادی کشمیر کے اندر اور باہر کا سفر کوئی خوشگوار تجربہ نہیں ہے'۔
وہیں اس تعلق سے مقامی ٹریول ایسوسی ایشن نے غیر مقامی ٹورسٹ و دیگر افراد جن کی خراب موسم کو وجہ سے پروازیں منسوخ ہوئی ہیں اُن کے لیے مفت قیام اور کھانے پینے کا انتظام کیا ہے۔ٹریول ایسوسی ایشن کشمیر کے صدر فاروق احمد کا کہنا تھا کہ 'انتظامیہ سے گزارش کی ہے کہ ہمارے ہوائی اڈے پر جدید لینڈنگ سہولیات فراہم کریں تاکہ موسم سرما اور خراب موسم کے دوران مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے'۔
- مزید پڑھیں: Omar Abdullah On Srinagar Airport: پروازیں منسوخ ہونے سے عمر عبداللہ کی انتظامیہ پر تنقید
ان کا مزید کہنا تھا کہ 'گزشتہ برس کی طرح رواں برس بھی ہم نے درماندہ مسافروں کے لیے مفت قیام اور کھانے پینے کا انتظام کیا ہے۔ اُن کو صرف ہم سے رجوع کرنا ہے'۔
واضح رہے کہ وادیٔ کشمیر کے مختلف علاقوں میں سنہ 2022 کی پہلی برفباری ہوئی۔ جس کے پيش نظر تمام پروازیں منسوخ کردی گئی ہیں۔