ETV Bharat / city

Traditional Grass Cutting in JK کشمیر میں روایتی طریقہ سے گھاس کی کٹائی کا ایک خوبصورت منظر - گھاس کاٹنے کا خوبصورت منظر

گجر طبقے کے لوگ صبح سویرے اٹھ کر اپنی درانتی سنبھالتے ہیں اور مقررہ جگہ پر پہنچ جاتے ہیں جہاں تر و تازہ گھاس اُن کا انتظار کر رہی ہوتی ہے۔ گھاس کٹائی کے موسم میں اگر آپ کسی اونچے پہاڑ پر چڑھ کر نظر دوڑائیں تو آپ کو ہر طرف تھوڑے تھوڑے فاصلے پر دو، دو ، چار، چار کی ٹولیوں میں لوگ گھاس کاٹتے ہوئے نظر آئیں گے۔ Traditional Grass Cutting in Jammu Kashmir

گھاس کی کٹائی
گھاس کی کٹائی
author img

By

Published : Sep 19, 2022, 3:52 PM IST

شوپیاں: وادی کشمیر میں موسم سرما کی مدت چار سے چھ مہینے تک رہتی ہے اور اس دوران گجر طبقے کے لوگ جو پہاڑی علاقوں میں مقیم ہیں موسم سرما کے دوران انہیں اپنے مویشیوں کے لیے کھانے کے لیے سبزہ (گھاس) دستیاب نہیں ہوتا ہے کیونکہ موسم سرما میں وادی کشمیر کے پہاڑی علاقوں میں برف جم جاتی ہے اور چراگاہیں برف سے ڈھکی رہتی ہیں۔ اس لیے کشمیر میں جانوروں کے چارے کے لیے گھاس کو پہلے ہی موسم گرما میں کاٹ کر خشک کیا جاتا ہے اور بعد میں یہی خشک گھاس پیڑوں پر یا گھروں کی چھتوں پر رکھ کر موسم سرما میں مویشیوں کو کھلایا جاتا ہے ۔ Traditional Grass Cutting in Jammu Kashmir

گھاس کی کٹائی

آج کل یعنی موسم گرما میں گجر طبقے کے لوگ اپنے مال مویشیوں کے لیے گھاس کاٹنے میں مشغول ہیں اور صدیوں پرانی روایتی طریقہ سے مل جل کر گھاس کاٹتے ہیں جسے (لیتری) کے نام سے جانا جاتا ہے۔ گھاس کاٹنے کیلئے دس سے لے کر پچیس افراد جمع ہوتے ہیں، اور ایک گھر یا کسی پہاڑ جس پر گھاس اگی ہوئی ہو کی گھاس کاٹی جاتی ہے، پہاڑوں پر مرد گھاس کاٹتے ہیں جسے ( لیتری) کہا جاتا ہے جبکہ گھروں میں خواتین لیتری کیلئے کھانا تیار کرتی ہیں اور یہ کام بھی تین چار گھروں کی خواتین مل کر کرتی ہیں۔

گجر طبقے کے لوگ صبح سویرے اٹھ کر اپنی درانتی جس سے گھاس کاٹتے ہیں سنبھالتے ہیں اور مقررہ جگہ پر پہنچ جاتے ہیں جہاں تروتازہ گھاس اُن کا انتظار کر رہا ہوتا ہے۔ گھاس کٹائی کے موسم میں اگر آپ کسی اونچے پہاڑ پر چڑھ کر نظر دوڑائیں تو آپکو ہر طرف تھوڑے تھوڑے فاصلے پر دو، دو ، چار، چار کی ٹولیوں میں لوگ گھاس کاٹتے ہوئے نظر آئیں گے۔ گاوں میں بعض کاموں کو انفرادی طور پر کرنا جب ایک آدمی کے لیے تھوڑا مشکل ہوتا ہے تو وہ کام سب مل کر کرتے ہیں جسے” لیتری” کہتے ہیں اور اس کی مثال گھاس کٹائی کے دوران دیکھنے کو ملتی ہے۔ لیتری کی خاص بات یہ ہے کہ یہ بغیر کسی معاوضے کے رضاکارانہ طور پر کی جاتی ہے۔ کشمیر کے معاشرے میں آپسی پیار محبت اور بھائی چارے کی یہ ایک اعلیٰ مثال ہے۔

مزید پڑھیں:کشمیر: وُلر جھیل سے 20 لاکھ درختوں کو کاٹنے کا منصوبہ

لیتری صبح آٹھ بجے سے شروع کر اور شام سات بجے اختتام ہوتی ہے۔ لیتری کے لیے ہر شخص اپنی درانتی ساتھ لاتا ہے ۔ لیتری میں بعد ازاں زیادہ گاس کاٹنے والے کو گاؤں میں عزت دی جاتی ہے اور انعام کے طور پر اسے گھاس کی ایک گھڑی زیادہ دی جاتی ہے ۔
لیتری کے دوران زوز زور سے نعرے لگائے جاتے ہیں ،گانے لگتے ہیں اور ڈھول بجاے جاتے ہیں یہ سب کچھ ایک بہت ہی خوشگوار ماحول میں ہو رہا ہوتا ہے اور اِسی طرح پورا دن کڑاکے دار دھوپ میں گزر جاتا ہے۔

شوپیاں: وادی کشمیر میں موسم سرما کی مدت چار سے چھ مہینے تک رہتی ہے اور اس دوران گجر طبقے کے لوگ جو پہاڑی علاقوں میں مقیم ہیں موسم سرما کے دوران انہیں اپنے مویشیوں کے لیے کھانے کے لیے سبزہ (گھاس) دستیاب نہیں ہوتا ہے کیونکہ موسم سرما میں وادی کشمیر کے پہاڑی علاقوں میں برف جم جاتی ہے اور چراگاہیں برف سے ڈھکی رہتی ہیں۔ اس لیے کشمیر میں جانوروں کے چارے کے لیے گھاس کو پہلے ہی موسم گرما میں کاٹ کر خشک کیا جاتا ہے اور بعد میں یہی خشک گھاس پیڑوں پر یا گھروں کی چھتوں پر رکھ کر موسم سرما میں مویشیوں کو کھلایا جاتا ہے ۔ Traditional Grass Cutting in Jammu Kashmir

گھاس کی کٹائی

آج کل یعنی موسم گرما میں گجر طبقے کے لوگ اپنے مال مویشیوں کے لیے گھاس کاٹنے میں مشغول ہیں اور صدیوں پرانی روایتی طریقہ سے مل جل کر گھاس کاٹتے ہیں جسے (لیتری) کے نام سے جانا جاتا ہے۔ گھاس کاٹنے کیلئے دس سے لے کر پچیس افراد جمع ہوتے ہیں، اور ایک گھر یا کسی پہاڑ جس پر گھاس اگی ہوئی ہو کی گھاس کاٹی جاتی ہے، پہاڑوں پر مرد گھاس کاٹتے ہیں جسے ( لیتری) کہا جاتا ہے جبکہ گھروں میں خواتین لیتری کیلئے کھانا تیار کرتی ہیں اور یہ کام بھی تین چار گھروں کی خواتین مل کر کرتی ہیں۔

گجر طبقے کے لوگ صبح سویرے اٹھ کر اپنی درانتی جس سے گھاس کاٹتے ہیں سنبھالتے ہیں اور مقررہ جگہ پر پہنچ جاتے ہیں جہاں تروتازہ گھاس اُن کا انتظار کر رہا ہوتا ہے۔ گھاس کٹائی کے موسم میں اگر آپ کسی اونچے پہاڑ پر چڑھ کر نظر دوڑائیں تو آپکو ہر طرف تھوڑے تھوڑے فاصلے پر دو، دو ، چار، چار کی ٹولیوں میں لوگ گھاس کاٹتے ہوئے نظر آئیں گے۔ گاوں میں بعض کاموں کو انفرادی طور پر کرنا جب ایک آدمی کے لیے تھوڑا مشکل ہوتا ہے تو وہ کام سب مل کر کرتے ہیں جسے” لیتری” کہتے ہیں اور اس کی مثال گھاس کٹائی کے دوران دیکھنے کو ملتی ہے۔ لیتری کی خاص بات یہ ہے کہ یہ بغیر کسی معاوضے کے رضاکارانہ طور پر کی جاتی ہے۔ کشمیر کے معاشرے میں آپسی پیار محبت اور بھائی چارے کی یہ ایک اعلیٰ مثال ہے۔

مزید پڑھیں:کشمیر: وُلر جھیل سے 20 لاکھ درختوں کو کاٹنے کا منصوبہ

لیتری صبح آٹھ بجے سے شروع کر اور شام سات بجے اختتام ہوتی ہے۔ لیتری کے لیے ہر شخص اپنی درانتی ساتھ لاتا ہے ۔ لیتری میں بعد ازاں زیادہ گاس کاٹنے والے کو گاؤں میں عزت دی جاتی ہے اور انعام کے طور پر اسے گھاس کی ایک گھڑی زیادہ دی جاتی ہے ۔
لیتری کے دوران زوز زور سے نعرے لگائے جاتے ہیں ،گانے لگتے ہیں اور ڈھول بجاے جاتے ہیں یہ سب کچھ ایک بہت ہی خوشگوار ماحول میں ہو رہا ہوتا ہے اور اِسی طرح پورا دن کڑاکے دار دھوپ میں گزر جاتا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.