سرینگر: لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے ہفتے کے روز کہا کہ جموں و کشمیر سیاحت کے اعتبار سے ’سنہری دور‘ سے گزر رہا ہے۔ گزشتہ چند مہینوں میں 80 لاکھ سیاح جموں و کشمیر کی سیر پر آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس مرتبہ ریکارڈ تعداد میں سیاحوں کی آمد دیکھی جارہی ہے۔ سرینگر آنے کے لیے بیرون سیاحوں کو نہ صرف ہوائی ٹیکٹ حاصل کرنا مشکل ہورہا ہے بلکہ ہوٹلز میں بھی پیشگی بکنگز کی گئی۔ایسے میں سیاحوں کے لیے ہوٹل کم پڑھ رہے ہیں۔ اس صورتحال کے پیش نظر حکومت اب نئے ہوٹلز کی تعمیر پر بھی غور وخوص کر رہی ہے۔ ان باتوں کا اظہار ایل جی نے جھیل ڈل میں صفائی مہم کے آغاز بعد میڈیا کے ساتھ بات چیت کے دوران کیا Manoj Sinha On Tourists In Kashmir۔
یہ بھی پڑھیں:
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سیاحوں کی خاصی تعداد نے سرینگر کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کے گزشتہ برسوں کے فلائٹ آپریشنز کے تمام ریکارڈ توڑ دیے ہیں۔ آج تمام ہوٹل پہلے سے بک کرائے گئے ہیں اور بھارت کی دوسری ریاستوں کے لوگوں کو سرینگر کے لیے ہوائی ٹکٹ حاصل کرنا مشکل ہو رہا ہے۔ سیاحت سے متعلق سرگرمیوں کے بارے میں پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے ایل جی نے کہا کہ اوسطاً 3500 شکارے جھیل ڈل گھومتی ہیں جس سے اس بات کا اندازہ بخوبی لگایا جاسکتا ہے کہ وادی کشمیر اس وقت یومیہ بنیاد پر کتنے سیاح وارد ہو رہے ہیں۔