انسپکٹر جنرل آف پولیس کشمیر وجے کمار نے صحافیوں سے کہا کہ وہ جھوٹی داستان پھیلاکر 'کشمیر فائٹ بلاگ'کیس کی تفتیش میں غیر ضروری مداخلت نہ کریں۔ وجے کمار نے کہا کہ ٹھوس ثبوت جمع کرنے کے بعد چاروں کشمیری صحافیوں کو گرفتار کیا جائے گا۔
وجے کمار نے مزید کہا کہ کوٹھی باغ تھانہ میں ایف آئی آر (82/2020) کے تحت تفتیش کے دوران ایسے قابل اعتماد شواہد ملے ہیں جو چار صحافیوں کو 'کشمیر فائٹ بلاگ' سے جوڑتے ہیں۔
وجے کمار کے مطابق انہی ثبوتوں کی بنیاد پر گزشتہ روز این آئی اے ایکٹ کے تحت خصوصی نامزد عدالت سے سرچ وارنٹ کے ساتھ چار مقامات پر تلاشی لی گئی۔ انہوں نے کہا کہ اس دوران کچھ موبائل، لیپ ٹاپ اور دیگر آلات ضبط کیے گئے ہیں۔
وجے کمار نے مزید کہا کہ چار صحافیوں میں میر ہلال ولد غلام احمد میر ساکن بمنہ ( ٹی آر ٹی ورلڈ )کے ساتھ وابستہ ہے، محمد شاہ عباس ولد عبدالخالق شاہ ساکن یاری پورہ، اننت ناگ، اظہر قادری ولد فاروق احمد ساکن بمنہ (دی ٹریبیون) کے ساتھ وابستہ اور شوکت موٹا ولد عبدالصمد موٹا ساکن لال بازار ( ایڈیٹر انچیف دی نیریٹر) شامل تھے۔
وجے کمار نے کہا کہ ان 4 افراد کو پوچھ گچھ کے لیے بلایا گیا تھا اور انہیں شام جانے کی اجازت دی گئی تھی اور دوسرے روز دوبارہ بلایا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان کے موبائل فون سے پاکستان، ترکی، سعودی کے مختلف نمبر ملے ہیں۔ تاہم وہ پیشے کا حصہ تھے یا نہیں اس کا ابھی کچھ پتہ نہیں۔
مزید پڑھیں:سرینگر: صحافیوں کو پوچھ گچھ کے لیے پولیس نے دوبارہ طلب کیا
انہوں نے مزید کہا کہ یہ چاروں بہت سے ورچوئل نمبروں سے بھی رابطے میں ہیں۔ آئی جی پی کشمیر نے کہا کہ یہ صحافیوں کو ہراساں کرنے کا مسئلہ نہیں ہے۔
وجے کمار نے تمام میڈیا پرسنز اور اداروں کو مشورہ دیا کہ وہ جھوٹی خبریں نہ پھیلائیں اور جھوٹی داستان پھیلاکر کیس کی تفتیش میں غیر ضروری مداخلت نہ کریں۔