ETV Bharat / city

Awards Ceremony: وادی کشمیر کی 21 مایہ ناز خواتین ایوارڈ سے سرفراز

author img

By

Published : Nov 29, 2021, 10:25 PM IST

سرینگر کے ایس کے آئی سی سی SKICC میں سوشل ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ Social Welfare department نے ایک نجی ریڈیو چینل Private Radio Channel کے اشتراک سے 21 خواتین کو نوازا، یہ وہ خواتین ہیں جنہوں نے امسال اپنی قابلیت اور محنت کے ذریعہ لوگوں کو نہ اپنے کام سے صرف متاثر کیا، بلکہ مشعل راہ بھی بنی ہیں۔

نجی ریڈیو چینل
نجی ریڈیو چینل

اس تیز رفتار دور میں کامیاب ہونا اور اپنی منفرد پہچان بنانا آسان نہیں ہوتا۔ ہر طرح کی مشکلات راستے میں آتی ہیں، لیکن جو ان مشکلات کا سامنا ہمت اور محنت کے ساتھ کرتا ہے، کامیابی اس کے قدم چومتی ہے۔

وادی کشمیر کی 21 مایہ ناز خواتین ایوارڈ سے سرفراز

پیر کے روز سرینگر کے ایس کے آئی سی سی میں سوشل ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ Social Welfare department نے ایک نجی ریڈیو چینل Private Radio Channel کے اشتراک سے 21 خواتین کو نوازا، یہ وہ خواتین ہیں جنہوں نے امسال اپنی قابلیت اور محنت کے بل پر عوام کو اپنے کام سے نہ صرف متاثر کیا، بلکہ مشعل راہ بھی بنی ہیں۔

تقریب کے آغاز میں ڈائریکٹوریٹ آف مشن فار امپاورمنٹ اینڈ پروٹیکشن آف وومن Directorate of Mission for Empowerment and Protection of Women شبنم کامل کا کہنا تھا کہ "جب ایک خاتون دوسری خاتون کی زندگی مُشکِل بنانا چھوڑ دیگی تب ہم کہہ سکتے ہیں کہ خواتین کا امپاورمنٹ ہو گیا ہے۔

خواتین کے ساتھ ہو رہی زیادتیوں کے قصوروار صرف اس کے سسرال والے نہیں ہوتے، بلکہ ہم عمر دیگر خواتین بھی ہوتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک عدد و شمار کے مطابق 49 فیصد خواتین شوہر کی جانب سے ہو رہے تشدد کو صحیح ٹہراتی ہیں۔ جبکہ یہ سراسر غلط ہے، اس سوچ کو بدلنا ہے۔

وہیں تقریب میں موجود جموں و کشمیر پولیس کی ڈی ایس پی سليت شاہ کا کہنا تھا کہ "میں بھی ایک خاتون ہوں۔ جب ایک خاتون دوسری خاتون کو نوازتی ہے تو بہت اچھا لگتا ہے۔ جن خواتین کو آج یہاں نوازا گیا ہے اُنہوں نے کافی شاندار کام کیا ہے، بہت ساری مشکلات کا سامنا کیا ہے۔ اپنی ہمت سے سب کچھ حاصل کیا ہے اس لیے یہ ہم سب کو متاثر کرنے والی بات ہے۔

اُن کا مزید کہنا تھا کہ "سلیمہ اور انشاء کے کام سے میں کافی متاثر ہوئی ہوں۔ اتنی ساری مشکلات کے باوجود اُنہوں نے ہار نہیں مانی۔ ہم مردوں کے زیر تسلط معاشرے میں رہتے ہیں۔ آپ کی قابلیت پر سوال اٹھائے جاتے ہیں۔ ہمیں خود کو ثابت کرنے کے لیے زیادہ محنت کرنی پڑتی ہے۔ پھر وہی بات آتی ہے، کبھی ہار نہیں ماننا، کیونکہ ہمت مرداں مدد خدا۔

ریڈیو جاکی وجدان سلیم کا کہنا تھا کہ "آج ہم اُن خواتین کو نواز رہے ہیں جنہوں نے خود کو مُشکِل میں پایا اور خود کو اس مُشکِل سے نکالا بھی۔ وہیں ریڈیو مرچی کی گروپ ہیڈ دیبا خان کا کہنا تھا کہ "عورت کی زندگی بہت مُشکِل ہے۔ لیکن ان میں بہت ہمت ہے کہ وہ ساری مشکلات کا سامنے کر کے، محنت کر کے اپنا نام روشن کریں۔

سماجی کارکن پروین عرفانہ زرگر جو آج بھی خواتین کی ماہواری کی صفائی کی مہم چلا رہی ہیں۔ ساتھ ہی عوامی بیت الخلاء سے لیکر شاپنگ مالز اور پھر پسماندہ خواتین تک سینیٹری پیڈز پہنچاتی رہی ہیں۔ آج اُن کو بھی نوازا گیا۔

اُن کا کہنا تھا کہ "پہلے میں اکیلے کام کرتی تھی آج میرے شوہر بھی ہیں۔ اب ہم مل کر کام کریں گے۔ ایوارڈ حاصل کر کے مجھے کافی اچھا محسوس ہو رہا ہے۔ وہین ایک دوسری سماجی کارکن انشاء نے کہا کہ 'میں بہت اچھا محسوس کر رہی ہوں۔ میں چاہتی ہوں جیسے مجھے آج نوازا گیا ویسے اور خواتین کو بھی نوازا جائے۔انہوں نے بتایا کہ جب میں نے اپنا نام ان 21 خواتین کی فہرست میں دیکھا اس وقت مجھے یقین نہیں ہو رہا تھا مجھے بہت خوشی ہوئی۔ مجھے اس بات پر فخر ہے کہ خواتین آگے بڑھ رہی ہیں'۔

مارشل آرٹس میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی سرینگر شہر کی فضا نظر کو بھی نواز گیا۔ اُن کا کہنا تھا کہ 'یہ میرا پہلا ایوارڈ ہے جو مجھے بطور کھلاڑی نہیں بطور خاتون دیا جا رہا ہے۔ وومن امپاورمنٹ کا مطلب یہ نہیں ہے کہ مردوں کو ہرانا بلکہ خواتین کو بہتر بنانا خود غرض نہیں خود کفیل بنانا ہے'۔

اس تیز رفتار دور میں کامیاب ہونا اور اپنی منفرد پہچان بنانا آسان نہیں ہوتا۔ ہر طرح کی مشکلات راستے میں آتی ہیں، لیکن جو ان مشکلات کا سامنا ہمت اور محنت کے ساتھ کرتا ہے، کامیابی اس کے قدم چومتی ہے۔

وادی کشمیر کی 21 مایہ ناز خواتین ایوارڈ سے سرفراز

پیر کے روز سرینگر کے ایس کے آئی سی سی میں سوشل ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ Social Welfare department نے ایک نجی ریڈیو چینل Private Radio Channel کے اشتراک سے 21 خواتین کو نوازا، یہ وہ خواتین ہیں جنہوں نے امسال اپنی قابلیت اور محنت کے بل پر عوام کو اپنے کام سے نہ صرف متاثر کیا، بلکہ مشعل راہ بھی بنی ہیں۔

تقریب کے آغاز میں ڈائریکٹوریٹ آف مشن فار امپاورمنٹ اینڈ پروٹیکشن آف وومن Directorate of Mission for Empowerment and Protection of Women شبنم کامل کا کہنا تھا کہ "جب ایک خاتون دوسری خاتون کی زندگی مُشکِل بنانا چھوڑ دیگی تب ہم کہہ سکتے ہیں کہ خواتین کا امپاورمنٹ ہو گیا ہے۔

خواتین کے ساتھ ہو رہی زیادتیوں کے قصوروار صرف اس کے سسرال والے نہیں ہوتے، بلکہ ہم عمر دیگر خواتین بھی ہوتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک عدد و شمار کے مطابق 49 فیصد خواتین شوہر کی جانب سے ہو رہے تشدد کو صحیح ٹہراتی ہیں۔ جبکہ یہ سراسر غلط ہے، اس سوچ کو بدلنا ہے۔

وہیں تقریب میں موجود جموں و کشمیر پولیس کی ڈی ایس پی سليت شاہ کا کہنا تھا کہ "میں بھی ایک خاتون ہوں۔ جب ایک خاتون دوسری خاتون کو نوازتی ہے تو بہت اچھا لگتا ہے۔ جن خواتین کو آج یہاں نوازا گیا ہے اُنہوں نے کافی شاندار کام کیا ہے، بہت ساری مشکلات کا سامنا کیا ہے۔ اپنی ہمت سے سب کچھ حاصل کیا ہے اس لیے یہ ہم سب کو متاثر کرنے والی بات ہے۔

اُن کا مزید کہنا تھا کہ "سلیمہ اور انشاء کے کام سے میں کافی متاثر ہوئی ہوں۔ اتنی ساری مشکلات کے باوجود اُنہوں نے ہار نہیں مانی۔ ہم مردوں کے زیر تسلط معاشرے میں رہتے ہیں۔ آپ کی قابلیت پر سوال اٹھائے جاتے ہیں۔ ہمیں خود کو ثابت کرنے کے لیے زیادہ محنت کرنی پڑتی ہے۔ پھر وہی بات آتی ہے، کبھی ہار نہیں ماننا، کیونکہ ہمت مرداں مدد خدا۔

ریڈیو جاکی وجدان سلیم کا کہنا تھا کہ "آج ہم اُن خواتین کو نواز رہے ہیں جنہوں نے خود کو مُشکِل میں پایا اور خود کو اس مُشکِل سے نکالا بھی۔ وہیں ریڈیو مرچی کی گروپ ہیڈ دیبا خان کا کہنا تھا کہ "عورت کی زندگی بہت مُشکِل ہے۔ لیکن ان میں بہت ہمت ہے کہ وہ ساری مشکلات کا سامنے کر کے، محنت کر کے اپنا نام روشن کریں۔

سماجی کارکن پروین عرفانہ زرگر جو آج بھی خواتین کی ماہواری کی صفائی کی مہم چلا رہی ہیں۔ ساتھ ہی عوامی بیت الخلاء سے لیکر شاپنگ مالز اور پھر پسماندہ خواتین تک سینیٹری پیڈز پہنچاتی رہی ہیں۔ آج اُن کو بھی نوازا گیا۔

اُن کا کہنا تھا کہ "پہلے میں اکیلے کام کرتی تھی آج میرے شوہر بھی ہیں۔ اب ہم مل کر کام کریں گے۔ ایوارڈ حاصل کر کے مجھے کافی اچھا محسوس ہو رہا ہے۔ وہین ایک دوسری سماجی کارکن انشاء نے کہا کہ 'میں بہت اچھا محسوس کر رہی ہوں۔ میں چاہتی ہوں جیسے مجھے آج نوازا گیا ویسے اور خواتین کو بھی نوازا جائے۔انہوں نے بتایا کہ جب میں نے اپنا نام ان 21 خواتین کی فہرست میں دیکھا اس وقت مجھے یقین نہیں ہو رہا تھا مجھے بہت خوشی ہوئی۔ مجھے اس بات پر فخر ہے کہ خواتین آگے بڑھ رہی ہیں'۔

مارشل آرٹس میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی سرینگر شہر کی فضا نظر کو بھی نواز گیا۔ اُن کا کہنا تھا کہ 'یہ میرا پہلا ایوارڈ ہے جو مجھے بطور کھلاڑی نہیں بطور خاتون دیا جا رہا ہے۔ وومن امپاورمنٹ کا مطلب یہ نہیں ہے کہ مردوں کو ہرانا بلکہ خواتین کو بہتر بنانا خود غرض نہیں خود کفیل بنانا ہے'۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.