جہاں گزشتہ روز یو پی ایس سی نتائج میں ریاست کے جموں خطے سے 7 امیدوار کامیاب ہوئے ہیں وہی وادی سے اس بار کوئی بھی امیدوار اپنا نام فہرست میں درج نہیں کر پایا۔
سنہ 2009 کے ٹاپر شاہ فیصل کا ماننا ہے کی "وادی میں نا مساعد حالات کی وجہ سے امیدوار اچھی طریقے سے اپنی تیاری نہیں کر پائے۔"
انہوں نے مزید بتایا کہ "وادی سے کوئی بھی امیدوار کامیاب نہیں ہوا اس کے لیے ان کے سیاست میں قدم رکھنے کو ذمہ وار نہیں ٹھہرایا جا سکتا کیونکہ یو پی ایس سی کے امتحانات اس سے قبل ہی ہو چکے تھے۔"
ان کا ماننا ہے کہ "ریاست کے یو پی ایس سی امیدواروں کی ہر طرح سے مدد کرنا ہم سب کا فرض ہے اور ریاست کے آئی اے ایس اور آئی پی ایس آفیسرز اپنا کام بخوبی نبھا رہے ہی۔"
واضح رہے گزشتہ 9 برسوں میں ریاست جموں و کشمیر سے 80 سے زیادہ امیدوار یو پی ایس سی امتحانات میں کامیابی درج کر چکے ہیں وہیں وادی کشمیر میں بھی 30 سے زائد امیدوار یو پی ایس سی میں اپنا لوہا منوا چکے ہیں۔
شاہ فیصل، بلال بٹ، اطھر عامر، کے علاوہ دیبا فرحت، روئیدہ سلام، بسما قاضی اور سحرش اصغر کچھ ایسے نام ہے جو یو پی ایس سی امتحانات پاس کرنے کے بعد اس وقت عوامی خدمات کا کام بخوبی نبھا رہے ہیں۔