ڈاکٹر رضیہ سلطان ہماچل پردیش کی واحدمسلم خاتون ریسرچ اسکالر ہیں جنہیں آل انڈیا رینکنگ میں ٹاپ 10 میں جگہ حاصل ملی ہے۔
ان کا آبائی وطن شملہ کا ایک دورافتادہ علاقہ 'کمبرا' ہے، جو کہ چوپال بلاک کے تحت آتا ہے۔ان کے والد کا نام حنیف محمد ہے۔
ڈاکٹر رضیہ سلطان نہ صرف اپنے گاؤں بلکہ اپنی ریاست کا بھی نام روشن کیا ہے۔ اب انہیں ریاست تمل ناڈو کے دارالحکومت چنئی کے ماڈرن ریسرچ ڈویلپرز اور پبلشرز کی جانب سے انعام دیا جائے گا۔
رضیہ کی کامیابی کی اس خبر سے پورے چوپال خطے میں خوشی کا ماحول ہے۔
خیال رہے کہ رضہ نے یہ کامیابی شادی کے بعد حاصل کی ہے۔
سن 2010 میں رضیہ کی شادی کوٹ کھائی کے رہائشی رمیز کمٹا سے ہوئی تھی۔ رضیہ کے دو بیٹے راحیل اورعارض ہیں۔
رضیہ نے چوپال کے سرکاری اسکول میں بارہویں جماعت تک تعلیم حاصل کی ہے۔
اس کے بعد رضیہ نے ہماچل یونیورسٹی سے بی اے سے پی ایچ ڈی کی تعلیم حاصل کی۔
واضح رہے کہ رضیہ سلطان کی ایم فل اور پی ایچ ڈی کی تعلیم دو بچوں کی ماں بننے کے بعد مکمل کی۔
ڈاکٹر رضیہ کا کہنا ہے کہ ان کی کامیابی بھی ان کے اہل خانہ کا بھرپور تعاون حاصل رہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ گھریلو ذمہ داریاں ادا کرنے کے ساتھ ساتھ لاک ڈاون کے دوران انہوں نے 70 سے زائد آن لائن قومی اور بین الاقوامی ورک شاپ میں حصہ لے کر اپنے ریسرچ پیش کئے ہیں۔
انہوں نے یو جی سی 'کیئر جرنل' ان کا مقالہ شائع ہوا، جس پر انہیں سال کا بہترین ریسرچ اسکالر قرار دیا گیا۔
ڈاکٹر رضیہ سلطان اپنی کامیابی کا سہرا پروفیسر منیش دولت ، پروفیسر ممتا موکتا ، پروفیسر سیمی اگنیہوتری ، پروفیسر ایس کے مہاجن ،
مزید پڑھیں:ریڈیو اڈہ اب دہلی میں ٹیلنٹ کو فروغ دے گا
انہوں نے پروفیسر ایس ایس چوہان سمیت اپنے محکمہ پبلک ایڈمنسٹریشن کے تمام عملے کو دیا ہے۔