اتر پردیش کے سہارنپور ضلع میں باپ نے اپنی ہی ایک سالہ معصوم بیٹی کا گلا گھونٹ کر قتل کرنے کی واردات انجام دی۔
یہ واقعہ سہارنپور شہر کوتوالی کے تحت آنے والی نور بستی کا ہے جہاں ایک سالہ معصوم بچی کو ’’لڑکا‘‘ نہ ہونا اس قدر مہنگا پڑ گیا جس کی قیمت اسے اپنی جان دیکر چکانی پڑی۔
قتل کی گئی معصوم بچی کے رشتہ داروں نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بچی کا والد ہمیشہ نشے میں دھت رہتا اور اسے اپنے گھر میں بیٹی کی پیدائش کافی ناگوار گزری تھی۔
رشتہ داروں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ’’بچی کی پیدائش کے روز سے ہی ان کے گھر میں تنازعہ چلا رہا تھا اور ملزم روزانہ شراب پی کر اپنی زوجہ پر ظلم و زیادتی کرتا اور ہنگامہ آرائی کرتا تھا۔‘‘
دلدوز واقعے کے بعد علاقے میں سنسنی پھیل گئی اور اطلاع ملنے پر پہنچی پولیس نے بچی کی لاش کو اپنی تحویل میں لیکر پوسٹ مارٹم کے لئے بھیج دیا۔
سہارنپور کے سٹی ایس پی نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے بچی کی والدہ کی تحریری شکایت کے بعد ملزم باپ کو گرفتار کر لیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پوسٹ مارٹم اور دیگر تحقیقات کے بعد ہی اصل صورتحال سامنے آئے گی۔ ایس پی نے مزید کہا کہ اس جرم میں ملوث شخص کے خلاف کڑی سے کڑی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔