کسان یونین نے اوورلوڈ کے نام پر کسانوں کی پرچیاں کاٹنے پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔ پیر کو ایس ڈی ایم کے ذریعے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کو بھیجے گئے ایک میمورنڈم میں کسانوں نے کہا کہ اس سیزن کے 20 دن گزرنے کے بعد بھی حکومت نے ابھی تک گنےّ کی قیمت کا اعلان نہیں کیا ہے۔ اس کی وجہ سے گنے کی قیمتوں کو لیکر کسان تذبذب کا شکار ہیں۔
میمورنڈم میں بھارتیہ کسان سنَگھ کے ریاستی کنوینر شیامویر تیاگی نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ حکومت کسانوں سے 350 روپے فی کوئنٹل گنا خریدے۔
شیام ویر تیاگی کا کہنا ہےکہ انہوں نے کاشت کاری کے ماہرین سے اور دیگر خرچ جوڈ کے دیکھا ہے۔ اس اعتبار سے گنے کی قیمت فی کنٹل 350 روپے آ رہی ہے۔
اس کے بعد کارکنوں کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے شیام ویر تیاگی نے کہا کہ ناگل کی بجاج شوگر مل کے ذریعہ اوورلوڈ کے نام پر کسانوں کے سالانہ کیلنڈر سے جو پرچیاں کاٹی جا رہی ہیں وہ غلط ہے۔ کسان سڑکوں پر اس کے خلاف احتجاج کریں گے۔
کسان یونیئن کے صوبائی صدر ٹھاکر ہرویر سنگھ نے کہا کہ ضلع کی شوگر ملوں پر گنے کی بقایا قیمت فورا کاشتکاروں کو دی جائے۔ گنے کی قیمت سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق کسانوں کو 14 دن کے اندر دی جائے۔ ضلع صدر راہل تیاگی نے بجلی کی بڑھتی شرحوں پر برہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ حکومت گھریلو صارفین اور کسانوں کے ٹیوب ویلوں پر لگائے جانے والے سرچارج کو معاف کرے۔