ETV Bharat / city

سب کا ساتھ سب کا وکاس جیسے وعدوں کا کیا ہوا؟ - مفتی اسد اور شہریت ترمیمی بل

دیوبند علماء کے مطابق بی جے پی حکومت مسلسل مسلمانوں کے خلاف بل لاکر پریشان کررہی ہے ہم اپنی تمام تنظیموں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ شہریت ترمیمی بل کی پُرزور مخالفت کی جائے۔

qari mustafa
مولانا قاری مصطفی
author img

By

Published : Dec 10, 2019, 11:15 PM IST

سہارنپور کے دیوبند علاقے میں لوک سبھا میں شہریت ترمیمی بل کی منظوری سے جہاں پورے ملک میں مخالفت اور احتجاج کیا جارہا ہے وہیں دیوبندی علماء نے بھی اس بل پر اپنی سختمخالفت ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ یہ بل مسلمانوں کی مخالفت کرتا ہے اور یہی نہیں جب سے بی جے پی کی حکومت آئی ہے تب سے مسلسل مسلمانوں کے خلاف نئے نئے بل لاکر مسلمانوں کوپریشان کیا جارہا ہے اسی وجہ سے ہم اپنی تمام تنظیموں سے یہ مطالبہ کرتے ہیں کہ اس کی پُرزور مخالفت کیا جائے۔

دیوبند علماء
مفتی اسد نے کہا کہ اس ملک کے لیے بڑی ہی پریشان کن بات ہے کہ حکومت ایسے لوگوں کے ہاتھ آ گئی ہے جن لوگوں کے نعرے تھے سب کا ساتھ سب کا وکاس لیکن حکومت ہند اپنے تماموعدوں کو بھول کر ایسے مدے لے کر آ رہی ہے جو کی بالکل بے بنیاد ہے، جن مدوں کے اوپر حکومت ہند کو قانون بنانا چاہیے تھا حکومت ہند ان سے بہت پرے ہے۔ ملک کے اندر بے روزگاری پھیلی ہوئی ہے جس پر کوئی بھی دھیان نہیں دیا جا رہا ہے۔ اسی طریقے سے ہماری ماں بہنوں کے ساتھ آئے دن زور زبردستی کی جا رہی ہے ایسے افراد کےخلاف قانون بنانے کی سخت ضرورت ہے لیکن اس پر کوئی قانون نہیں بنایا جارہا ہے لیکن جس سے ملک کا نقصان ہے اور ملک میں رہنے والوں کا نقصان ہو آئے دن ایسے قانون بنائے جارہےہیں اور خاص کر مسلمانوں کے لیے قانون بنائے جارہے ہیں۔

مولانا قاری مصطفی نے کہا کہ یہ صحیح نہیں ہے کیونکہ یہ بل ملک میں بٹوارے کا مطالبہ ہے اگر بل ہی لانا ہے توایسا بل لایا جائے جس سے کی ملک میں رہنے والے تمام افراد کوفائدہ ہو اور اس ملک میں مذہب کے لحاظ سے بل لانے کا کوئی معاملہ ہی نہیں بنتا ہے۔






سہارنپور کے دیوبند علاقے میں لوک سبھا میں شہریت ترمیمی بل کی منظوری سے جہاں پورے ملک میں مخالفت اور احتجاج کیا جارہا ہے وہیں دیوبندی علماء نے بھی اس بل پر اپنی سختمخالفت ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ یہ بل مسلمانوں کی مخالفت کرتا ہے اور یہی نہیں جب سے بی جے پی کی حکومت آئی ہے تب سے مسلسل مسلمانوں کے خلاف نئے نئے بل لاکر مسلمانوں کوپریشان کیا جارہا ہے اسی وجہ سے ہم اپنی تمام تنظیموں سے یہ مطالبہ کرتے ہیں کہ اس کی پُرزور مخالفت کیا جائے۔

دیوبند علماء
مفتی اسد نے کہا کہ اس ملک کے لیے بڑی ہی پریشان کن بات ہے کہ حکومت ایسے لوگوں کے ہاتھ آ گئی ہے جن لوگوں کے نعرے تھے سب کا ساتھ سب کا وکاس لیکن حکومت ہند اپنے تماموعدوں کو بھول کر ایسے مدے لے کر آ رہی ہے جو کی بالکل بے بنیاد ہے، جن مدوں کے اوپر حکومت ہند کو قانون بنانا چاہیے تھا حکومت ہند ان سے بہت پرے ہے۔ ملک کے اندر بے روزگاری پھیلی ہوئی ہے جس پر کوئی بھی دھیان نہیں دیا جا رہا ہے۔ اسی طریقے سے ہماری ماں بہنوں کے ساتھ آئے دن زور زبردستی کی جا رہی ہے ایسے افراد کےخلاف قانون بنانے کی سخت ضرورت ہے لیکن اس پر کوئی قانون نہیں بنایا جارہا ہے لیکن جس سے ملک کا نقصان ہے اور ملک میں رہنے والوں کا نقصان ہو آئے دن ایسے قانون بنائے جارہےہیں اور خاص کر مسلمانوں کے لیے قانون بنائے جارہے ہیں۔

مولانا قاری مصطفی نے کہا کہ یہ صحیح نہیں ہے کیونکہ یہ بل ملک میں بٹوارے کا مطالبہ ہے اگر بل ہی لانا ہے توایسا بل لایا جائے جس سے کی ملک میں رہنے والے تمام افراد کوفائدہ ہو اور اس ملک میں مذہب کے لحاظ سے بل لانے کا کوئی معاملہ ہی نہیں بنتا ہے۔






Intro:اینکر


سہارنپور کے دیوبند علاقے میں



 لوک سبھا میں پاس " شہریت ترمیمی بل"کی  منظوری سے جہاں پورے ملک میں مخالفت ہو رہی ہے وہیں دیوبندی علماء نے بھی اسکو لے کر اپنی سخت مخالفت ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ یہ بل مسلمانوں کی مخالفت کرتا ہے اور یہی نہیں جبسے بی جے پی کی حکومت آئی ہے  وہ مسلسل مسلمانوں کے خلاف نئے سے نئے بل لاکر عوام کو پریشان کے رہی ہے۔ ہم اپنی تمام تنظیموں سے یہ مطالبہ کرتے ہیں کہ اس کی پُرزور مخالفت کرے اور  راجیہ سبھا میں اس کو پاس نہ ہونے دے۔ 


Body:مفتی اسد نے کہا کہ دیکھئے اس ملک کے لیے بڑی ہی پریشان کن بات ہے کہ حکومت ایسے لوگوں کے ہاتھ آ گئی ہے جن لوگوں کے نعرے تھے سب کا ساتھ سب کا وکاس اور سب کا ساتھ تھا لیکن حکومت ہند اپنے تمام وعدوں کو بھول کر ایسے مدے لے کر آ رہی ہے جو کی بلکل بےبنیاد ہے  جن مدو کے اوپر حکومت ہند کو قانون بنانا چاہیے تھا حکومت ہند  ان سے بہت پرے ہے۔  ملک کے اندر بے روزگاری پھیلی ہوئی ہے جس پر کوئی بھی دھیان نہیں دیا جا رہا ہے۔  اسی طریقے سے ہماری ماں بہنوں کے ساتھ  آئے دن زور زبردستی کی جا رہی ہے ایسے افراد کے خلاف قانون بنانے کی سخت ضرورت ہے لیکن اس پر کوئی قانون نہیں بنایا جارہا ہے لیکن جس سے ملک کا نقصان ہے اور ملک میں رہنے والوں کا نقصان ہے آئے دن ایسے قانون بنائے جارہے ہیں اور خاص کر مسلمانوں کے لیے قانون بنائے جارہے ہیں آپ نے دیکھا ہوگا کہ آئے دن طلاق  کا مدا اسی طریقے سے بابری مسجد کا معاملہ ہو یا اور کوئی معاملہ یہ حکومت مسلمانوں کے خلاف مسلسل کچھ نہ کچھ کر رہی ہے   



مولانا قاری مصطفی نے کہا کی یہ  صحیح نہیں ہے کیونکہ یہ بالکل اس ملک میں بٹوارے کا مطالبہ ہے اگر بل ہی  لانا ہے توایسا بل لایا جائے جس سے کی ملک میں رہنے والے تمام افراد کو فائدہ ہو اور اس ملک میں مذہب کے لحاظ سے بل لانے کا کوئی معاملہ ہی نہیں بنتا ہے 


Conclusion:بائٹ 01۔ مفتی اسد قاسمی 


اتحادِ علماء ہند


بائٹ02۔ مولانا قاری مصطفی قاسمی 

صدر آل انڈیا جمیعت راجپوت دیوبند۔ 


ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.