سہارنپور: گزشتہ شب دیوبند کے محمود ہال میں مشہور ادیب و شہ سوارِ قلم مولانا نسیم اختر شاہ قیصر کی سات نئی کتابوں کا اجراء مؤقر علماء ودانشوران کے ہاتھوں عمل میں آیا۔ جن کتابوں کا اجراء عمل میں آیا ان میں سیرتِ آقائے نامدارﷺ واقعات کے آئنے میں، امام العصر علامہ سید محمد انور شاہ کشمیریؒ: زندگی کے چند روشن اوراق، رئیس القلم مولانا سید ازہر شاہ قیصر: زندگی کے چند روشن اوراق سمیت دیگر کتابیں شامل ہیں۔
معروف عالم دین اور ماہنامہ ترجمان کے مدیر اعلیٰ مولانا ندیم الواجدی نے کہا کہ امام العصر علامہ سید محمد انور شاہ کشمیریؒ سے علمی کائنات ناواقف نہیں ہے۔ پوری علمی دنیا ان کی خوشہ چینی پر فخر محسوس کر رہی ہے۔ انہوں نے اپنے بعد دو فرزند یادگار چھوڑے، جو علم و ادب کے آفاق میں تا زندگی چھائے رہے۔
مزید پڑھیں: دیوبند: ہائی ٹینشن بجلی کی زد میں آنے سے بچے کی موت، لوگوں کا احتجاج
رکن رابطہ عالم اسلامی مکہ مکرمہ قاری ابوالحسن اعظمی نے اپنے خطاب میں کہا کہ لکھنا اور مسلسل لکھنا یہ اللہ کا فِضل ہے، پھر لکھنے میں زبان وبیان کی شوکت، فکر وخیال کی رفعت، اسلوب ادا کی جاذبیت کا فن بھی پوری توانائی کے ساتھ شامل ہو یہ کم دیکھنے میں آتا ہے۔
جامعہ طبیہ دیوبند کے سکریٹری ڈاکٹر انور سعیدنے اپنے خطاب میں کہاکہ مولانا نسیم اختر شاہ قیصر کے بڑوں کا بھی کاغذ اور قلم سے رشتہ مضبوط رہا ہے۔ انہوں نے اپنی خاندانی روایتوں کو زندہ کیا اور دیوبند کی تحریری، ادبی دنیا میں خوبصورتی کے ساتھ اپنی جگہ بنائی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: لکھیم پور تشدد معاملہ: مرکزی وزیر کے بیٹے کے خلاف ایف آئی آر درج
لکھیم پور تشدد معاملہ: اکھلیش یادو حراست میں
دارالعلوم وقف کے استاذ حدیث مولانا مفتی عارف قاسمی نے کہا کہ مولانا نسیم شاہ نے اپنے باپ دادا کے علم کو خوب صورتی سے آگے بڑھایا، انجینئر عزیر انور شاہ اور حافظ خبیب انور شاہ نے کہا کہ فضلائے دارالعلوم دیوبند یا قاسمی برادری کے جو افراد قلم کے ذریعہ اپنی شناخت قائم کر چکے ہیں۔