پنجابی تنظیموں نے اس واقعہ پر غصے کا اظہار کرتے ہوئے دہلی پولیس کے خلاف جم کر نعرے بازی کی اور سکھ برادری سے وابستہ افراد نے وزیراعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ کو تحریر بھیج کر پولیس اہلکاروں کو برخاست کرنے کا مطالبہ کیا۔
سہارن پور میں ریلوے روڈ پر واقع دفتر پر گرودوارہ گرو نانک سبھا یووا پنجابی کلب اور اترپردیش سکھ فورم کی جانب سے ایک مشترکہ پروگرام منعقد کیا گیا۔ اس پروگرام میں گرودوارہ کمیٹی کے پردھان سیٹھ کلدیپ کمار نے کہا کہ دہلی کے مکھرجی نگر تھانہ کی پولیس نے گاڑی کی ٹکر لگنے کے بعد جس طرح باپ بیٹے کی پٹائی کی ہے وہ بے حد شرمناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے افراد کو وردی پہننے کا کوئی حق نہیں۔
اترپردیش سکھ فورم کے نائب صدر سردار بالیندر سنگھ نے کہا کہ دہلی پولیس کے اہلکاروں نے حیوانیت کی تمام حدیں پار کرتے ہوئے غریب باپ بیٹے کو جس طرح پیٹا ہے اسے دیکھ کر روح کانپ جاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس طرح کا معاملہ تو جانوروں کے ساتھ بھی نہیں کیا جاتا۔ سردار بالیندر سنگھ نے کہا کہ ایسے تمام لوگوں کو نوکری سے برخاست کرکے ان پر مقدمہ درج ہونا چاہئے۔
یووا پنجابی کلب کے صدر کرجوت سنگھ سیٹھی نے کہا کہ یہ پولیس اہلکار نہیں بلکہ پولیس کی وردی میں حیوان ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سکھ سماج کو ان باپ بیٹوں پر فخر ہے جس پولیس کے آگے لوگ آواز تک نہیں نکالتے مگر ان باپ بیٹوں نے ظلم کے خلاف آواز اٹھاتے ہوئے بہادری سے مقابلہ کیا۔
میٹنگ کے بعد ریلوے روڈ پر دہلی پولیس کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ کو تحریر بھیج کر دہلی پولیس کے خاطی پولیس والوں کو نوکری سے برخاست کرتے ہوئے ان پر مقدمہ درج کرتے ہوئے جیل بھیجنے کا مطالبہ کیا گیا۔