آئسولیٹ کیے گئے 14 لوگوں میں بارہ افراد انڈو نیشا جبکہ دو آسام کے رہنے والے ہیں۔ ساتھ ہی انتظامیہ کے ذریعہ تقریباً پندرہ ایسے نوجوانوں کو بھی آئیسولیٹ کیا گیا جو دیگر ریاستوں سے دیوبند آئے ہوئے ہیں۔
تفصیل کے مطابق راجوپور کی ایک مسجد میں مقیم تبلیغی جماعت کے لوگوں کو دیوبند انتظامیہ نے میڈیکل جانچ کے لئے حراست میں لیا ہے اور انہیں ہائیوے پر واقع آئیسولیشن مرکز جامعہ طبیہ دیوبند میں آئیسولیٹ کیا گیا ہے۔
تحصیلدار کملیش کمار اور ڈپٹی سی ایم او ڈاکٹر اطہر جمیل نے بتایا کہ حضرت نظام الدین تبلیغی مرکز سے جماعت کے لئے روانہ ہوئے کچھ لوگوں کو راجوپور لاکر احتیاطی طور پر آئیسولیٹ کیا گیا ہے۔
دہلی کے حضرت نظام الدین تبلیغی مرکز سے کل بڑی تعداد میں لوگوں کو میڈیکل جانچ کے لئے لے جایا گیا تھا۔ ان لوگوں میں سے دو درجن لوگوں کو کورونا سے متاثر بتایا جا رہا ہے۔ اس خبر کے بعد تمام ریاستی حکومتیں حرکت میں آگئی ہیں۔ یوپی حکومت بھی پوری طرح مستعد ہے، جس کے سبب آج دیوبند کے گاؤں راجوپور کی ایک مسجد سے تبلیغی جماعت کے چودہ لوگوں کو میڈیکل جانچ کے لئے جامعہ طبیہ دیوبند میں آئی سو لیٹ کر دیا گیا ہے۔ یہ تمام لوگ گزشتہ چھہ مارچ سے راجوپور کی ایک مسجد میں رہ رہے تھے۔
ڈاکٹر اطہر جمیل نے بتایا کہ 'گاوں راجوپور کی مسجد سے چودہ تبلیغی جماعت کے افراد کو احتیاطاً جامعہ طبیہ دیوبند میں آئی سو لیٹ کیا گیا ہے۔ ان لوگوں میں بارہ لوگ انڈونیشیا کے ہیں جبکہ دو آسام کے رہنے والے ہیں۔' انہوں نے بتایا کہ' گاؤں والوں کے مطابق یہ سبھی لوگ مسجد کے اندر رہتے تھے اور گاؤں کے لوگوں سے بھی ملتے جلتے نہیں تھے۔'
ادھر دیوبند انتظامیہ نے دیوبند علاقہ کے مختلف دیہی مواضعات سے الگ الگ ریاستوں سے مزدوری کرنے کے لئے آئے یہاں تقریباً پندرہ لوگوں کو جامعہ طبیہ دیوبند میں آئیسولیٹ کیا۔
انہوں نے بتایا کہ 'یہ لوگ الگ الگ ریاستوں سے دیوبند تحصیل علاقہ کے مختلف دیہی مواضعات میں محنت مزدوری کرنے آئے ہوئے تھے، جنہیں آئیسولیٹ کیا گیا۔' انہوں نے بتایا کہ 'جامعہ طبیہ دیوبند میں ان لوگوں کی میڈیکل جانچ کی جا رہی ہے۔'
واضح رہے کہ مرکز حضرت نظام الدین کا معاملہ سامنے آنے کے بعد یہاں انتظامیہ صبح سے ہی کافی مستعد ہے اور تمام مذہبی مقامات بالخصوص مساجد میں قیام پذیر جماعتوں کی تلاش میں لگی ہوئی ہے۔