مدھیہ پردیش کے ضلع رتلام کے گاؤں ریاون کے کسان اروند دھاکڑ لوگوں کو گھر سے ہائیڈروپونک ٹیکنالوجی (کاشتکاری مٹی کے بغیر) باغبانی کرنے کا مشورہ دے رہے ہیں
رتلام کے کاشتکار ارووند کے مطابق اس تکنیک کی مدد سے دھنیا، مرچ، ٹماٹر، پالک جیسی سبزیاں گھر کی بالکنی یا چھت پر اگائی جاسکتی ہیں۔
وہیں لوگ اپنے گھر میں لاک ڈاؤن میں بیٹھ کر بور ہو رہے ہیں،لوگ وقت کا استعمال کرکے کیڑے مار دوا سے پاک تازہ سبزیاں حاصل کرسکیں گے اور کورونا کے انفیکشن کے خطرے سے بھی بچ سکتے ہیں۔
دراصل ہائیڈروپونک تکنیک یعنی مٹی کے بغیر کھیتی باڑی کرنا ان لوگوں کے لئے فائدہ مند ہے جن کے پاس اپنا کوئی فارم نہیں ہے۔
یا گھر میں باورچی خانے کے باغات تعمیر کرنے کے لئے، جس میں جگہ نہیں ہے، ہایئڈروپونک ٹیکنالوجی کے ذریعہ دھنیا مرچ ٹماٹر پالک جیسی سبزیاں گھر کی بالکنی میں یا خالی چھت پر اگائی جاسکتی ہیں۔
فی الحال کورونا کے سبب ملک بھر میں لاک ڈاؤن کا سلسلہ جاری ہے۔ 14 اپریل کے بعد آگے بڑھنے کا بھی امکان ہے۔ ایسی صورتحال میں رتلام کا ایک کسان گھر میں بیٹھے لوگوں کو باغبانی کرنے کا انوکھا مشورہ دے رہا ہے۔
تاہم اروند دھاکڑ ہائیڈروپونک ٹیکنالوجی (کاشتکاری مٹی کے بغیر) استعمال کرکے اپنے فارم پر نیٹ ہاؤس میں سبزیوں کی پیداوار کر رہے ہیں۔ وہ کرونا وبا کے دور میں جاری لاک ڈاؤن کے دوران عام لوگوں کو گھروں میں باغبانی کرنے کا منفرد مشورہ دے رہے ہیں۔