چیئرمین پرائیوٹ اسولز ایسوسی ایشن راجوری خورشید بسمل نے ایک پرس کانفرنس میں جموں و کشمیر انتظامیہ سے سوال کیا ہے کہ اگر تمام محکمہ جات کام کررہے ہیں، انتخابی جلسے ہورہے ہیں، تقریبات میں لاکھوں لوگ آ جا رہے ہیں، خانقاہیں کھلی ہیں، بازار، سیر و سیاحت کے مقامات سب چل رہے ہیں تو اسکولز بند رکھنے کی کیا وجہ ہے؟
انہوں نے کہا کہ نئی نسل تباہی کے دہانے پر پہنچ گئی ہے۔ انہیں کتاب، قلم اسکول اور استاد کے کنسپٹ سے دور رکھا گیا ہے اور اس کی جگہ بدترین غیر سماجی حرکات و سکنات بڑھ رہی ہیں۔
خورشید بسمل نے پرائیوٹ اسکولز کے اساتذہ کا حوالے دیتے ہوئے کہا کہ ہزاروں پڑھے نوجوان ان اداروں میں اپنی معمولی روزی روٹی کما رہے تھے اور اب تعلیمی ادارے بند ہونے سےان سے روزگار چھین لیا گیا ہے اور انتظامیہ ابھی بھی ٹس سے مس نہیں ہورہی ہے۔
آن لائن تعلیم کے حوالے سے بسمل نے کہا کہ تمام ماہرین تعلیم کے مطابق آف لائن کلاسز آن لائن کلاسز سے بہتر ہوتے ہیں ان کے مطابق آن لائن کلاسز سے بچوں میں بُری عادتوں نے جنم لیا ہے۔
مزید پرھیں:
خورشید بسمل نے انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ جلد از جلد تعلیمی اداروں کو کھولا جائے جہاں بچوں کی تعلیم بھی بحال ہو اور ساتھ میں کووڈ 19 کے حوالے سے بھی بچوں کو تربیت دی جائے۔