مرکز کے زیرانتظام جموں و کشمیر کے پہاڑی ضلع رامبن میں گورنمنٹ پرائمری ہیلتھ سینٹر کھڑی میں ملازمین کی عدم دستیابی کی وجہ سے لوگوں کو شدید پریشانیوں اور مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
اس کے علاوہ سینٹر کے آس پاس اور وارڈس میں گندگی کی وجہ سے لوگ انتظامیہ سے سینٹر کی بہتری کی اپیل کر رہے ہیں۔
پرائمری ہیلتھ سینٹر کھڑی، تحصیل کا واحد ہسپتال ہے۔ تقریباً 40 ہزار افراد اس پرائمری ہیلتھ سینٹر پر منحصر ہیں۔
ہسپتال میں طبی اور نیم طبی عملے کی ہمیشہ کمی رہی، لوگوں کا الزام ہے کہ ہسپتال میں نیم طبی عملہ چار بجے قبل ہی لاپتہ ہو جاتا ہے اور رات کو ایک ہی ڈاکٹر بیماروں کی دیکھ بال کرتا ہے۔
ہسپتال میں ایک سال سے ایکسرے مشین خراب ہونے کی وجہ سے لوگوں کو شہر کا سفر کرنا پڑتا ہے۔
لوگوں نے الزام عائد کیا کہ ہسپتال میں تعینات لیب ٹیکنیش اپنی نجی لیبارٹری میں دن کے ساڑھے گیارہ بجے تک کام کرتا ہے جس کی وجہ سے یہاں کے مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے'۔
لوگوں کا کہنا ہے 'ہسپتال کے اندر صفائی ستھرائی کا معقول انتظام نہیں ہے۔ جس سے تیمارداروں کو بھی بیمار ہونے کا احتمال رہتا ہے'۔
علاقہ کے مریضوں اور تیماداروں کو چھوٹی بیماری کے علاج کے لیے مجبوراً رامبن اور بانہال کا رخ کرنا پڑتا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
ایس او پیز پر عمل کیسے کریں، گھر میں راشن کیسے آئے گا
پلوامہ: لیونڈر کی کاشت، باغبانی کا متبادل بن سکتی ہے
واضح رہے کہ گذشتہ ماہ ایک خاتون زچگی کے دروان نیم طبی عملہ کی لاپرواہی کی وجہ سے ہلاک ہو گئی تھی۔
لوگوں نے چیف میڈیکل افسر رامبن سے طبی اور نیم طبی عملہ کی حاضری کو یقینی بنانے اور ہسپتال کو ہر قسم کی سہولیات فراہم کرانے کی اپیل کی۔