اس حوالے سے ضلع رامبن کے سب ڈویژن بانہال کی پنچایت چملواس اپر میں ایک گرام سبھا منعقد ہوئی جس میں ہر طبقہ کے لوگوں نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔
فاریسٹ رائٹ ایکٹ سے کن لوگوں کو فائدہ ہوگا اور ان کے لیے کن لوازمات کا ہونا لازمی ہے، اس حوالے سے پروگرام سبھا میں محکمۂ جنگلات و محکمۂ مال کے ملازمین نے لوگوں کو مکمل جانکاری فراہم کی۔
اس سلسلے میں رینج آفیسر بانہال نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ گجر بکروال طبقہ سے تعلق رکھنے والے لوگ جن کا انحصار جنگلات پر ہے، وہ اپنے مال و مویشی لے کر کہیں بھی جاتے ہیں۔ 2005 کے بعد سے جہاں وہ مسلسل رہتے ہیں اور اپنے مال و مویشی لے کر جاتے ہیں انہیں اس ایکٹ سے فائدہ ہوگا جب کہ دوسرے طبقہ کے لوگوں کے لیے جن کی تین پشتیں وہیں رہ چکی ہوں یا 75 برس سے ان کا قبضہ ہونا لازمی ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں:رامبن: نوجوانوں کو روزگار دلانے کیلئے سول سوسائٹی کی میٹنگ
علاقہ کے لوگوں نے اس گرام سبھا میں فاریسٹ رائٹ ایکٹ کے حوالے سے مکمل جانکاری حاصل کی اور محکمۂ جنگلات کے ملازمین خاص طور سے رینج آفیسر بانہال سجاد حسین، محکمۂ مال کے ملازمین کے علاوہ سرپنچ چملواس اپر منیر احمد سہیل کا شکریہ ادا کیا۔