جموں و کشمیر کی خصوصی حثیت کو ختم کرنے اور ریاست کو مرکز کے زیر انتظام لانے پر بھارت، بنگلہ دیش، پاکستان پیپلز فورم نے سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔
فورم کی ریاستی سیکرٹری محترمہ امرت ورشا نے آج رامبن میں میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا دفعہ 370 اور 35 اے کو غیر جمہوری طریقہ سے منسوخ کر دیا گیا جو غیر قانونی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر میں پجھلے سو دنوں سے غیر علانیہ ہڑتال اور پابندیاں عائد ہیں جن کی وجہ سے اقتصادیات تباہ ہوگئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نے ریاست کو مرکزی زیر انتظام علاقہ بنا کر مقامی لوگوں کے ساتھ ناانصافی کی ہے۔
انہوں نے کہا ملک کی کئی ریاستیں ایسی ہیں جہاں لوگوں کے پاس رہنے کے لیے گھر نہیں ہے اور وہاں کے لوگ کھلے آسمان تلے زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں۔ لیکن اس کے مقابلے میں جموں کشمیر کی صورتحال بہتر ہے۔
انہوں نے دعوی کیا کہ مذکورہ فورم 26 نومبر کو جموں و کشمیر کے مختلف جگہوں پر پُرامن احتجاج کر کے ریاست کو خصوصی درجہ واپس دینے، سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کو رہا کرنے اور ریاست میں انٹرنیٹ سروس بحالی کرنے کو لیکر آواز بلند کریں گی۔