ETV Bharat / city

بھیما کوریگاؤں: گوتم نولکھا کے معاملے میں دہلی ہائی کورٹ کا حکم رد

author img

By

Published : Jul 6, 2020, 10:23 PM IST

سپریم کورٹ نے مہاراشٹر کے بھیما کوریگاؤں معاملے میں دہلی ہائی کورٹ کے اس حکم کو رد کردیا ہے جس میں اس نے قومی تفتیشی ایجنسی (این آئی اے) کو ملزم گوتم نولکھا کو دہلی سے ممبئی منتقل کرنے سے متعلق پیشی وارنٹ ریکارڈ پیش کرنے کی ہدایت دی تھی۔

Supreme Court rejected Delhi High Court order in Gautam Nolakha case
بھیما کوریگاؤں: گوتم نولکھا کے معاملے میں دہلی ہائی کورٹ کا حکم رد

جسٹس ارون مشرا، جسٹس نوین سنہا اور جسٹس اندرا بنرجی پر مشتمل ڈویژن بنچ نے دہلی ہائی کورٹ کے 27 مئی کے حکم کو چیلنج کرنے والی این آئی اے کی اپیل منظور کرتے ہوئے تحقیقاتی ایجنسی کے خلاف کیے جانے والے غیر ضروری تبصرے کو بھی ہٹانے کی ہدایت دی۔

تفتیشی ایجنسی نے دہلی اور ممبئی میں این آئی اے کی خصوصی عدالت میں جاری کاروائیوں کا وہ ریکارڈ طلب کرنے کے ہائی کورٹ کے حکم کے خلاف اپیل دائر کی تھی، جس کی بنیاد پر گوتم نولکھا کو دہلی سے ممبئی منتقل کیا گیا تھا۔ تفتیشی ایجنسی نے یہ کہتے ہوئے چیلنج کیا تھا کہ اس کیس کی سماعت دہلی ہائی کورٹ کے دائرہ اختیار میں نہیں ہے۔

دہلی ہائی کورٹ نے اپنے حکم میں کہا تھا کہ این آئی اے نے گوتم نولکھا کو ممبئی لے جانے کے لیے غیر ضروری جلد بازی کی تھی جبکہ ان کی عبوری ضمانت کی درخواست زیر التواء تھی۔

این آئی اے کی جانب سے پیش ہونے والے سالیسٹر جنرل تشارمہتا نے کہا کہ "گوتم نولکھا کی خودسپردگی کے دوران ملک بھر میں لاک ڈاؤن نافذ تھا۔ ممبئی میں قایم این آئی اے کے خصوصی جج نے تفتیشی ایجنسی کی دلیلوں کی بنیاد پر نولکھا کی منتقلی کا حکم دیا تھا"۔

مسٹر مہتا نے کہا کہ "ہم نے عدالت سے کچھ چھپایا نہیں۔ این آئی اے ممبئی کو گوتم نولکھا حراست میں لینا ضروری تھا، کیونکہ نئے شواہد سامنے آئے تھے"۔

مسٹر گوتم نولکھا کے وکیل کپّل سبل نے اس کی سخت مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ این آئی اے کی خصوصی رخصت کی عرضی (ایس ایل پی) قابل سماعت نہیں ہے۔ اس پر جسٹس مشرا نے مسٹر سبل سے بہت سے سوالات پوچھے، لیکن سینیئر ایڈوکیٹ کے پاس ان کا مناسب جواب نہیں تھا۔ اس کے بعد عدالت عظمیٰ نے این آئی اے کی اپیل منظور کرتے ہوئے دہلی ہائی کورٹ کے حکم کو رد کردیا۔

واضح رہے کہ عدالت عظمی نے 2 جون کو گوتم نولکھا کے معاملے میں جواب طلب کرتے ہوئے نوٹس جاری کیا تھا اور دہلی ہائی کورٹ میں جاری سماعت پر روک لگا دی تھی۔

مسٹر گوتم نولکھا ان پانچ انسانی حقوق کارکنوں میں شامل ہیں جنھیں بھیما کوریگاؤں میں تشدد کے معاملے میں نکسلیوں سے مبینہ روابط اور اس میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔

گوتم نولکھا کو پونے کی پولس نے اگست 2018 میں ان کی دہلی کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا تھا۔

جسٹس ارون مشرا، جسٹس نوین سنہا اور جسٹس اندرا بنرجی پر مشتمل ڈویژن بنچ نے دہلی ہائی کورٹ کے 27 مئی کے حکم کو چیلنج کرنے والی این آئی اے کی اپیل منظور کرتے ہوئے تحقیقاتی ایجنسی کے خلاف کیے جانے والے غیر ضروری تبصرے کو بھی ہٹانے کی ہدایت دی۔

تفتیشی ایجنسی نے دہلی اور ممبئی میں این آئی اے کی خصوصی عدالت میں جاری کاروائیوں کا وہ ریکارڈ طلب کرنے کے ہائی کورٹ کے حکم کے خلاف اپیل دائر کی تھی، جس کی بنیاد پر گوتم نولکھا کو دہلی سے ممبئی منتقل کیا گیا تھا۔ تفتیشی ایجنسی نے یہ کہتے ہوئے چیلنج کیا تھا کہ اس کیس کی سماعت دہلی ہائی کورٹ کے دائرہ اختیار میں نہیں ہے۔

دہلی ہائی کورٹ نے اپنے حکم میں کہا تھا کہ این آئی اے نے گوتم نولکھا کو ممبئی لے جانے کے لیے غیر ضروری جلد بازی کی تھی جبکہ ان کی عبوری ضمانت کی درخواست زیر التواء تھی۔

این آئی اے کی جانب سے پیش ہونے والے سالیسٹر جنرل تشارمہتا نے کہا کہ "گوتم نولکھا کی خودسپردگی کے دوران ملک بھر میں لاک ڈاؤن نافذ تھا۔ ممبئی میں قایم این آئی اے کے خصوصی جج نے تفتیشی ایجنسی کی دلیلوں کی بنیاد پر نولکھا کی منتقلی کا حکم دیا تھا"۔

مسٹر مہتا نے کہا کہ "ہم نے عدالت سے کچھ چھپایا نہیں۔ این آئی اے ممبئی کو گوتم نولکھا حراست میں لینا ضروری تھا، کیونکہ نئے شواہد سامنے آئے تھے"۔

مسٹر گوتم نولکھا کے وکیل کپّل سبل نے اس کی سخت مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ این آئی اے کی خصوصی رخصت کی عرضی (ایس ایل پی) قابل سماعت نہیں ہے۔ اس پر جسٹس مشرا نے مسٹر سبل سے بہت سے سوالات پوچھے، لیکن سینیئر ایڈوکیٹ کے پاس ان کا مناسب جواب نہیں تھا۔ اس کے بعد عدالت عظمیٰ نے این آئی اے کی اپیل منظور کرتے ہوئے دہلی ہائی کورٹ کے حکم کو رد کردیا۔

واضح رہے کہ عدالت عظمی نے 2 جون کو گوتم نولکھا کے معاملے میں جواب طلب کرتے ہوئے نوٹس جاری کیا تھا اور دہلی ہائی کورٹ میں جاری سماعت پر روک لگا دی تھی۔

مسٹر گوتم نولکھا ان پانچ انسانی حقوق کارکنوں میں شامل ہیں جنھیں بھیما کوریگاؤں میں تشدد کے معاملے میں نکسلیوں سے مبینہ روابط اور اس میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔

گوتم نولکھا کو پونے کی پولس نے اگست 2018 میں ان کی دہلی کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا تھا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.