ETV Bharat / city

نوجوان نماز تراویح خشوع و خضوع کے ساتھ ادا کریں: مولانا شاہد عادل قاسمی

رمضان المبارک میں جہاں نفل نماز کا ثواب فرض کے برابر اور فرض کا ثواب ستر فرض کے برابر ہے۔ وہیں اس پاک مہینے میں کچھ عبادات ایسی ہیں جہاں جس کا احترام ہر حال میں لازم ہے۔ اس ماہ مبارک میں دن کے روزے رکھے جاتے ہیں اور رات میں نماز تراویح ادا کی جاتی ہے، ماہ رمضان کی راتوں میں ادا کی جانے والی بیس رکعت نماز کا نام تراویح ہے، تراویح کے لغوی معنی ہیں آرام والی نماز، یعنی جب لوگ جماعت کے ساتھ تراویح پڑھنا شروع کرتے ہیں تو ہر چار رکعت پر کچھ دیر آرام کرتے ہیں اور دعائیں پڑھی جاتی ہیں۔ مذکورہ باتیں مدرسہ اسلامیہ یتیم خانہ کے انچارج پرنسپل و جمعیۃ علماء ارریہ کے نائب صدر مولانا شاہد عادل قاسمی نے نماز تراویح کے تعلق سے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت کی۔

Maulana Shahid Adil Qasmi
مولانا شاہد عادل قاسمی
author img

By

Published : Apr 22, 2021, 11:03 PM IST

مولانا شاہد عادل قاسمی نے کہا کہ نماز تراویح سنت موکدہ ہے، خود حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز تراویح ادا کی ہے اور اسے پسند فرمایا ہے۔

حضرت ابو ہریرہ سے روایت ہے کہ جو رمضان المبارک میں قیام کرے ایمان کی وجہ اور طلب ثواب کے لیے، تو اس کے اگلے سب گناہ بخش دیے جائیں گے۔ پہلے کے زمانے میں لوگ علیحدگی نماز ادا کرتے تھے مگر حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کے زمانے سے تراویح کی نماز باجماعت ہونے لگی۔

ویڈیو

مولانا شاہد عادل قاسمی نے کہا کہ آج کے وقت میں کچھ لوگوں نے نماز تراویح کو بھی ایک فیشن بنا دیا ہے۔ لوگ نماز تراویح کو خشوع و خضوع کے ساتھ ادا نہیں کرتے بلکہ جب حافظ صاحب رکوع میں جاتے ہیں تو لوگ نیت باندھتے ہیں۔ اس طرح سے یہ تراویح کی بے ادبی ہے۔

نماز تراویح میں کھڑے ہو کر مکمل ایک قرآن سننا ایک سنت موکدہ ہے جب کہ پورے رمضان میں تراویح پڑھنا الگ سنت موکدہ ہے مگر جب لوگ قرآن سنیں گے ہی نہیں تو گویا ان کا قرآن بھی مکمل نہیں ہوا۔ لہٰذا ہمیں اس سے بچنا چاہیے۔

مولانا شاہد عادل قاسمی نے کہا کہ نماز تراویح سنت موکدہ ہے، خود حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز تراویح ادا کی ہے اور اسے پسند فرمایا ہے۔

حضرت ابو ہریرہ سے روایت ہے کہ جو رمضان المبارک میں قیام کرے ایمان کی وجہ اور طلب ثواب کے لیے، تو اس کے اگلے سب گناہ بخش دیے جائیں گے۔ پہلے کے زمانے میں لوگ علیحدگی نماز ادا کرتے تھے مگر حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کے زمانے سے تراویح کی نماز باجماعت ہونے لگی۔

ویڈیو

مولانا شاہد عادل قاسمی نے کہا کہ آج کے وقت میں کچھ لوگوں نے نماز تراویح کو بھی ایک فیشن بنا دیا ہے۔ لوگ نماز تراویح کو خشوع و خضوع کے ساتھ ادا نہیں کرتے بلکہ جب حافظ صاحب رکوع میں جاتے ہیں تو لوگ نیت باندھتے ہیں۔ اس طرح سے یہ تراویح کی بے ادبی ہے۔

نماز تراویح میں کھڑے ہو کر مکمل ایک قرآن سننا ایک سنت موکدہ ہے جب کہ پورے رمضان میں تراویح پڑھنا الگ سنت موکدہ ہے مگر جب لوگ قرآن سنیں گے ہی نہیں تو گویا ان کا قرآن بھی مکمل نہیں ہوا۔ لہٰذا ہمیں اس سے بچنا چاہیے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.